کیو ڈی اے ڈیری فارموں کے لیے زمین کی فراہمی، پانی کی دستیابی اور دیگر ضروری سہولیات کے حوالے سے جامع پلان مرتب کرے، کمشنر کوئٹہ ڈویژن شاہزیب خان کاکڑ

بدھ 24 ستمبر 2025 20:45

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 ستمبر2025ء)کمشنر کوئٹہ ڈویژن شاہزیب خان کاکڑ کی زیر صدارت ڈیری فارموں کو شہر سے باہر منتقل کرنے کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ڈپٹی کمشنر کوئٹہ مہر اللہ بادینی ڈائریکٹر ٹاؤن پلاننگ کیو ڈی اے محمد سلیم کاکڑ،ڈائریکٹر آپریشن بی ایف اے محمد ریاض ،ڈپٹی ڈائریکٹر بی ایف اے سعید بازئی،اسسٹنٹ کمشنر پولیٹیکل کوئٹہ ڈویژن سید کلیم اللہ ،اسسٹنٹ رجسٹرار لائیو اسٹاک شعیب جہانزیب ،صدر ڈیری فارم ایسوسی ایشن الطاف حسین گجر،نائب صدر محمد اسلم سمیت متعلقہ اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔

اجلاس میں ڈیری فارموں کی منتقلی سے متعلقہ اقدامات اور اب تک کی پیش رفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور اس ضمن میں مسائل اور تجاویز پر غور کیا گیا تاکہ ایسا قابلِ عمل فیصلہ سامنے لایا جا سکے جس میں تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت شامل ہو۔

(جاری ہے)

اجلاس کو بتایا گیا کہ ہائی کورٹ بلوچستان کے حکم کے مطابق کوئٹہ شہر سے تمام ڈیری فارموں کو جلد از جلد شہر سے باہر منتقل کیا جائے گا تاکہ صفائی، سیوریج اور ماحولیاتی نظام میں بہتری لائی جا سکے۔

ڈیری فارم ایسوسی ایشن کی جانب سے تجویز دی گئی کہ ڈیری فارموں کے لیے شہر کے دونوں اطراف میں اراضی مختص کی جائے تاکہ شہریوں کو دودھ کی سپلائی متاثر نہ ہو۔ اس موقع پر کیو ڈی اے کو ہدایت کی گئی کہ ڈیری فارموں کے لیے زمین کی فراہمی، پانی کی دستیابی اور دیگر ضروری سہولیات کے حوالے سے جامع پلان مرتب کریں اور ڈیری فارمز ایسوسی ایشن کے تحفظات کو دور کریں۔

اجلاس میں اس امر پر بھی زور دیا گیا کہ شہر میں ملاوٹ شدہ دودھ فروخت کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔ اس سلسلے میں دودھ اور دہی کی قیمتوں کا تعین کرتے ہوئے دکانداروں کو پابند کیا جائے گا کہ وہ بھینس، گائے اور پاؤڈر دودھ کی قیمتیں الگ الگ ظاہر کریں۔ اس حوالے سے فیصلہ کیا گیا کہ ضلعی انتظامیہ اور لائیو اسٹاک ڈپارٹمنٹ مختلف اقسام کے دودھ کی قیمتیں مقرر کریں گے جبکہ جانچ پڑتال اور نگرانی کے لیے ضلعی انتظامیہ اور بلوچستان فوڈ اتھارٹی مشترکہ کارروائیاں کریں گی۔کمشنر کوئٹہ نے واضح کیا کہ ہدایات پر عمل درآمد نہ کرنے والے دکانداروں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی اور عوام کو معیاری اور محفوظ دودھ کی فراہمی ہر صورت یقینی بنائی جائے گی۔