محکمہ صحت عامہ آزاد جموں وکشمیر میں بڑے پیمانے پر ٹینڈز میں گھپلوں کا انکشاف

جمعرات 25 ستمبر 2025 13:44

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 ستمبر2025ء)محکمہ صحت عامہ آزاد جموں وکشمیر میں بڑے پیمانے پر ٹینڈز میں گھپلوں کا انکشاف،سرکاری خزانے کو لاکھوں کا نقصان،ٹینڈرز مافیاز کی محکمہ صحت کے ملازمین کے ساتھ ملی بھگت،ملازمین راتوں رات کروڑ پتی بننے لگے عوامی حلقوں کا چیف جسٹس آزاد جموں وکشمیر سے نوٹس لینے کا مطالبہ،محکمہ صحت کے ملازمین نے سابق ڈائریکٹر محکمہ صحت عامہ سعید اعوان کی کمپنی کو ٹینڈز جاری،سابق ڈی ایچ او محمد سعید اعوان کی گریس انٹرپرائز کو ڈرگ انسپکٹر راجہ لیاقت اور عائشہ فوزیہ نے اے ایم ساتھ مل کر ٹینڈر جاری کروائے،عوامی حلقوں نے چیف جسٹس آزاد جموں وکشمیر سے بھرپور مطالبہ کیا ہے کہ وہ محکمہ صحت عامہ کے حالیہ ٹینڈرز کو فوری منسوخ کرے اور ازسرنو صاف وشفاف طریقے سے ٹینڈرز پراسیس مکمل کیا جائے تاکہ سرکاری خزانے کو نقصان نہ ہو۔

(جاری ہے)

سابق ڈی ایچ او محمد سعید اعوان ریٹائرڈ ہو چکے ہیں انھوں نے اپنے عزیز عثمان کے نام پر رجسٹرڈ کروا کر کام کا آغاز کیا ان کے ذاتی کاروبار کا نام گریس انٹر پرائز نامی کمپنی جبکہ ان تمام کا تعلق نیلم ویلی آزاد جموں وکشمیر سے ہے۔محمد سعید اعوان ڈی ایچ او ریٹائرڈ ہو چکے ہیں راجہ لیاقت جو ڈرگ انسپکٹر ہوا کرتے تھے ان کا تعلق بھی ضلع نیلم سے ہے راجہ لیاقت ٹینڈر کی جانچ پڑتال ٹیکنیکل کمیٹی کے ممبر ہوا کرتے تھے راجہ لیاقت اے ایم ایس ہسپتال کے فارمیسٹ بھی رہے۔

انھوں نے اس دوران گریس انٹر پرائزز کو شارٹ ٹینڈر کاروبار سے خوب نوازا جس کی ایک محکمانہ انکوائری بھی چل رہی ہے جس کی بناء پر راجہ لیاقت کو ٹرانسفر کر کے باغ بھیج دیا گیا۔اس نے باغ جاتے جاتے اپنی ساتھی میڈم عائشہ چیف ڈرگ میڈم فوزیہ اور اے ایم ایس ہسپتال کی فارمیسٹ کو بھی اپنے ساتھ ملا کر اس دھندے کا حصہ بنایا۔عوامی حلقوں کے مطابق محمد سعید اعوان کرپشن کا بے تاج بادشاہ رہا ہے اپنی سروس کے دوران سابق ڈی ایچ او محمد سعید اعوان نے ایک پراڈکٹ syring جو کہ ریٹیبل سے بھی زیادہ قیمت پر خریداری کی گئی اور بعد میں اکاؤنٹ آفس کے اعتراضات پر تمام اداروں سے آرڈر کینسل کروانے کے لئے یہ موصوف بھی Grace Enter Prises کے خفیہ مالکان میں سے ہیں اس مالی سال 2025 26 میں کیا جانے والا محکمہ صحت عامہ کا ٹینڈر پچھلے سالوں کی طرح گریس انٹرپرائزز کے نام رہا جس کی وجہ سے ان لوگوں کا اثرورسوخ ہے ابھی موجودہ جانچ پڑتال کی کمیٹی اور شنوید کمیٹی کے لوگ بھی ان کے ساتھ بھرپور تعاون کر رہے ہیں جن میں ڈاکٹر انور بٹ جو کہ اے ڈی پرچیز ہیں ان کا تعلق بھی ضلع نیلم سے ہے جس کا یہ ثبوت ہے کہ موجودہ ٹینڈر گذشتہ سال کی ادویات کی نامکمل ترسیل پر کافی کمپنیوں کو نان ریسپانس کیا گیا جبکہ گریس انٹر پرائزز جو کہ ابھی تک کافی اداروں میں اپنی گذشتہ سپلائی نامکمل کئے ہوئے ہیں اس میں ملوث لوگوں کی ملی بھگت سے بہت سارے لوگوں کی حق تلفی ہو رہی ہے موجودہ مالی سال کا ٹینڈر بھی بنا کسی شفافیت کے اپنی تکمیل کی طرف گامزن ہے زائد ریٹ پر غیر معیاری ادویات کی خریداری سے سرکاری خزانے کو اربوں روپوں کا نقصان پہنچانا اور اپنا بینک بیلنس دن رات بڑھانا ہے چیف جسٹس آزاد جموں وکشمیر فوری طور پر اس انتہائی اہم معاملے کا نوٹس لیں اور دوبارہ ٹینڈر پراسیس کے احکامات جاری کریں۔