خیبرپختونخوا اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس

جمعرات 25 ستمبر 2025 19:35

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 ستمبر2025ء) خیبرپختونخوا اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس جمعرات کے روز کمیٹی کے چئرمین و رکن صوبائی اسمبلی داؤد شاہ کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں قائدِ حزبِ اختلاف ڈاکٹر عباد، اراکین اسمبلی رشاد خان، نعیم خان، ارباب زرک خان، فرح خان، مہر سلطانہ، طارق سعید اور ریحانہ اسمعیل نے شرکت کی۔

اس موقع پر سیکرٹری توانائی زبیر خان، چیف ایگزیکٹو آفیسر پیڈو حبیب اللہ شاہ، پیسکو، ایس این جی پی ایل، محکمہ قانون اور صوبائی اسمبلی کے افسران بھی موجود تھے۔اجلاس میں شانگلہ کے کروڑہ پن بجلی منصوبے سے متعلق مقامی آبادی کے ساتھ طے شدہ معاہدے پر عملدرآمد، دیر اپر میں چھوٹے پن بجلی منصوبوں، مساجد و عبادت گاہوں کی سولرائزیشن، بجلی و گیس لوڈشیڈنگ، اووربلنگ اور کم وولٹیج کے مسائل پر سیر حاصل بحث کی گئی،اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباد نے اجلاس میں شانگلہ میں مقامی لوگوں کے ساتھ کروڑہ پن بجلی منصوبے کے معاہدے کے مطابق روزگار ، پانی سپلائی اسکیموں اور دیگر مسائل کے حوالے سے مقامی لوگوں کے تحفظات کمیٹی کے سامنے رکھے، جس پر سی ای او پیڈو نے کمیٹی کو بتایا کہ شانگلہ میں 25 چھوٹے چھوٹے پن بجلی منصوبے مکمل ہو چکے ہیں جبکہ کروڑہ منصوبے کو مکمل کرکے نیشنل گرڈ سے منسلک کر دیا گیا ہے، جس سے سالانہ تقریباً 720 ملین روپے کی آمدن ہوگی ۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ مقامی لوگوں سے کیے گئے معاہدے پر مکمل طور پر عملدرآمد کیا گیا ہے تاہم زمین کے حصول، سیکیورٹی اور دیگر تکنیکی مسائل کے باعث منصوبے کی تکمیل میں تاخیر ہوئی تھی۔چئرمین کمیٹی داؤد شاہ نے کمیٹی کو کروڑہ منصوبے کے سائٹ وزٹ کی تجویز بھی دی۔سی ای او پیڈو نے مزید بتایا کہ صوبائی حکومت نیپرا کی طرز پر "کیپرا" کے قیام کے لیے عملی اقدامات اٹھاررہی ہے، انہوں نے کہا کہ شانگلہ میں کروڑہ منصوبے کے علاقے کے لیے 114 ملین روپے کی پانی سپلائی سکیمیں زیر تعمیر ہیں جس سے ہر گھر تک صاف پانی کی فراہمی یقینی ہوگی، جبکہ وہاں سولر سسٹمز بھی نصب کیے گئے ہیں۔

سیکرٹری توانائی زبیر خان نے اجلاس کو آگاہ کیا کہ صوبائی حکومت نے اپنی ٹرانسمیشن اینڈ گرڈ کمپنی قائم کی ہے اور مٹلتان تا بحرین 40 کلومیٹر ٹرانسمیشن لائن بچھائی جا رہی ہے جسے فیز ٹو میں چکدرہ تک بڑھایا جائے گا، جو مستقبل میں ایک انڈسٹریل حب بنے گا۔اجلاس میں پروجیکٹ ڈائریکٹر سولرائزیشن اسفندیار خان نے کمیٹی کو بتایا کہ صوبے میں اب تک 7 سولر منی گرڈ مکمل کیے جا چکے ہیں اور مساجد و عبادت گاہوں کی سولرائزیشن تیزی سے جاری ہے۔

اجلاس میں کوہاٹ سمیت دیگر اضلاع میں بجلی و گیس لوڈشیڈنگ کے مسائل پر بھی تفصیلی بحث ہوئی۔ چئرمین کمیٹی نے پیسکو و سوئی گیس حکام کو ہدایت کی کہ وولٹیج بہتر بنانے اور لوڈشیڈنگ میں کمی کے لیے عملی اقدامات اٹھائے جائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ صوبے کو خود کفیل بنانے کے لیے پن بجلی منصوبوں کے لئے غیر ملکی کمپنیوں کے ساتھ معاہدوں کے دوران ٹرانسفر آف ٹیکنالوجی کی شق شامل کی جائے، پن بجلی کے بڑے منصوبوں کو ترجیح دی جائے اور مقامی ماہرین کی خدمات سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھایا جائے تاکہ پن بجلی کے جاری منصوبے بروقت مکمل ہوں