لاہورہائیکورٹ کا نیشنل سائبرکرائم ایجنسی کی جانب سے 6 صحافیوں کو نوٹسز پر حکم امتناع

یہ کیا تماشہ لگا رکھا ہے؟ چیف جسٹس عالیہ نیلم نے نیشنل سائبر کرائم ایجنسی کے اقدامات پر سوالات اٹھا دئیے

Sajid Ali ساجد علی جمعہ 26 ستمبر 2025 12:52

لاہورہائیکورٹ کا نیشنل سائبرکرائم ایجنسی کی جانب سے 6 صحافیوں کو نوٹسز ..
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 26 ستمبر2025ء ) لاہور ہائیکورٹ نے نیشنل سائبر کرائم ایجنسی کی جانب سے 6 صحافیوں کو جاری کیے گئے نوٹسز کے خلاف اہم فیصلہ سناتے ہوئے حکم امتناع جاری کردیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق دوران سماعت چیف جسٹس عالیہ نیلم نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے نیشنل سائبر کرائم ایجنسی کی جانب سے جاری نوٹسز پر سوالات اٹھاتے ہوئے تفتیشی عمل کی شفافیت پر تشویش کا اظہار کیا، تفتیشی افسر سے سوال کیا کہ ’یہ نوٹسز کس قانون کے تحت جاری کیے گئے ہیں، این سی سی آئی اے نے یہ کیا تماشہ لگا رکھا ہے؟۔

بتایا گیا ہے کہ چیف جسٹس نے اس بات پر بھی سوالات اٹھائے کہ روزانہ یوٹیوبرز مختلف اداروں کی ہرزہ سرائی کرتے ہیں، کیا ان کے خلاف بھی یہی ایکشن لیا گیا ؟این سی سی آئی اے کے پاس 50 ہزار شکایات ہیں، کیا ان تمام پر اسی طرح کا ایکشن لیا گیا؟۔

(جاری ہے)

معلوم ہوا ہے کہ جن صحافیوں کو نوٹس ہوئے ہیں ان میں صدر لاہور پریس کلب ارشد انصاری، صدر کورٹس جرنلسٹ ایسوسی ایشن محمد اشفاق اور دیگر شامل ہیں، سماعت کے موقع پر صحافیوں کی بڑی تعداد عدالت میں موجود تھی، چیف جسٹس عالیہ نیلم نے اس کیس میں تفتیشی افسر کو 14 اکتوبر کو طلب کر لیا، چیف جسٹس عالیہ نیلم نے تفتیشی افسر کو ہدایت کی کہ کمپلینٹ کی کاپی اور تمام ریکارڈ آئندہ سماعت پر عدالت میں پیش کیا جائے تاکہ یہ معاملہ مزید تفصیل سے زیر غور لایا جا سکے۔