گنے کی اوسط پیداوار میں اضافہ کر کے برآمد میں بھی مدد مل سکتی ہے، رمضان شاہد

جمعہ 26 ستمبر 2025 13:35

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 ستمبر2025ء) ممتازشوگر کین سپیشلسٹ و ماہر زراعت رمضان شاہدنے کہا ہے کہ ملک بھر کی 95میں سے 57شوگر ملیں پنجاب میں کام کر رہی ہیں اس لئے ان ملوں کے تناسب سے گنے کی پیداوارمیں اضافہ ضروری ہے تاکہ ملکی ضروریات پوری کرنے کے علاوہ چینی کی اضافی پیداواربرآمد کرکے قیمتی زرمبادلہ کمایا جاسکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں گنے کی فی ایکڑ اوسط پیداوار عالمی اوسط پیداوار کے مقابلے میں انتہائی کم ہے اس لئے اگر کاشتکاروں کو تمام سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کے علاوہ انہیں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کی جانب راغب کیا جائے تو گنے کی پیداوار میں اضافہ کر کے وسیع گنجائش کے مواقع سے بھر پو ر فائدہ اٹھایا جاسکتاہے جس کے لئے زرعی تحقیقی اداروں کے سائنسدانوں، ماہرین زراعت اور محکمہ زراعت کی خدمات بھی ہمہ وقت حاضرہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ایوب ریسرچ کی تیار کردہ گنے کی اقسام کی پیداواری استعداد اور چینی کی بافت بہت زیادہ ہے اس لئے جدید سفارشات پر عمل کر کے کاشتکار ان اقسام کی پیداوار ی صلاحیت کے مطابق گنے کی پیداوار میں اضافہ کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نامیاتی کھادکے استعمال سے بھی گنے کی فی ایکڑ پیداوار میں کئی گنا اضافہ کیا جا سکتا ہے۔