کیا درد کش دوا ٹائلینول یا ویکسینز صحت کے لیے مضر ہیں؟

DW ڈی ڈبلیو ہفتہ 27 ستمبر 2025 13:00

کیا درد کش دوا ٹائلینول یا ویکسینز صحت کے لیے مضر ہیں؟

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 27 ستمبر 2025ء) عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کا کہنا ہے کہ نہ تو درد کم کرنے والی دوا ٹائلینول اور نہ ہی ویکسین 'آٹزم' مرض کا سبب بنتی ہیں۔ ادارے نے یہ بیان امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے اس دعوے کے بعد جاری کیا ہے، جس میں انہوں نے اصرار کیا تھا کہ چونکہ ٹائلینول آٹزم کا سبب ہے اس لیے حاملہ خواتین کو اس سے بچنا چاہیے۔

صدر ٹرمپنے بچوں کو دی جانے والی معیاری ویکسینز پر بھی سوال اٹھایا اور اس میں بھی بڑی تبدیلیوں پر بھی زور دیا۔

طبی گروپ طویل عرصے سے ٹائلینول کے بنیادی اجزا ایسیٹامنفین، یا پیراسیٹامول کا حوالہ دیتے ہوئے حمل کے دوران لینے کے لیے سب سے محفوظ پین کلر ادویات میں ایک قرار دیتے ہیں۔

(جاری ہے)

ڈبلیو ایچ او کے ترجمان طارق جساریوچ نے البتہ یہ بات تسلیم کی کہ کچھ مشاہداتی مطالعات، جو کہ مکمل طور پر صرف مشاہدات پر مبنی ہیں اور ان میں کنٹرول یا علاج کے طریقہ کار کے گروپ شامل نہیں ہیں، نے " قبل از پیدائش ایسیٹامنفین یا پیراسیٹامول کے استعمال کے درمیان ممکنہ تعلق کی تجویز پیش کی ہے۔

"

لیکن انہوں نے جنیوا میں صحافیوں کو بتایا کہ اس حوالے سے "شواہد متضاد ہیں" اور بعض دیگر تحقیقات میں "ایسا کوئی بھی تعلق نہیں" پایا گیا۔

انہوں نے "آٹزم میں ایسیٹامنفین کے کردار کے بارے میں غیر معمولی نتائج اخذ کرنے کے خلاف خبردار کرتے ہوئے کہا، "اگر ایسیٹامنفین اور آٹزم کے درمیان تعلق مضبوط ہوتا، تو یہ ممکنہ طور پر متعدد مطالعات میں مستقل طور پر سامنے آتا۔

"

کوئی ثبوت نہیں ہے

اس دوران یورپی طبی ریگولیٹرز نے کہا ہے کہ ان کی ایسی سفارشات میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے کہ حاملہ خواتین درد سے نجات کے لیے پیراسیٹامول استعمال کر سکتی ہیں۔

برطانیہ کی میڈیسن اینڈ ہیلتھ کیئر پروڈکٹس ریگولیٹری ایجنسی (ایم ایچ آر اے) کے سیفٹی چیف ایلیسن کیو نے ایک بیان میں کہا، "مریضوں کی حفاظت ہماری اولین ترجیح ہے۔

اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ حمل کے دوران پیراسیٹامول لینے سے بچوں میں آٹزم ہوتا ہے۔"

یورپی میڈیسن ایجنسی کے چیف میڈیکل آفیسر اسٹیفن تھرسٹرپ نے بھی اس سے اتفاق کیا۔ انہوں نے کہا، "ہمارا مشورہ دستیاب سائنسی اعداد و شمار کے سخت جائزے پر مبنی ہے اور ہمیں اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ملا کہ حمل کے دوران پیراسیٹامول لینے سے بچوں میں آٹزم ہوتا ہے۔

"

پیر کے روز جب ٹرمپ نے پریس کانفرنس کے دوران ٹائلینول کا ذکر کیا تو انہوں نے بچوں کی ویکسینز کو بھی اس میں شامل کیا اور اینٹی ویکس موومنٹ کے اپنے نکات کو دہرایا۔

ٹرمپ کے ان بیانات سے جن معیاری ویکسین کے حوالے سے شکوک و شبہات پیدا ہوئے، ان میں ایم ایم آر شاٹ بھی شامل ہے۔ یہ ویکسین خسرہ، ممپس اور روبیلا کے لیے دیا جاتا ہے۔

ٹرمپ نے کہا کہ وہ ویکسین میں ایلومینیم کے عام استعمال کو ختم کرنے کی کوشش کریں گے، جس کی حفاظت پر وسیع پیمانے پر مطالعہ کیا گیا ہے۔

آٹزم دماغ کی نشوونما سے منسلک ایک پیچیدہ بیماری ہے، جس کے بارے میں بہت سے ماہرین کا خیال ہے کہ یہ بنیادی طور پر جینیاتی وجوہات کی بناء پر ہوتی ہے۔

ٹرمپ کے سکریٹری صحت رابرٹ ایف کینیڈی جونیئر کئی دہائیوں سے یہ دعوے کرتے رہے ہیں کہ بچوں میں ویکسین آٹزم کا باعث بنتی ہیں۔

ویکسین کے نظام الاوقات سائنس کے مطابق

امریکی صدر اور ان کی انتظامیہ کی طرف سے بچپن میں لگائی جانے والی ویکسین کے بارے میں پیدا ہونے والے خدشات کے بارے میں پوچھے جانے پر، جسارووچ نے کہا: "ویکسین آٹزم کا سبب نہیں بنتی ہیں۔"

انہوں نے مزید کہا کہ "بچپن کے حفاظتی ٹیکوں کے شیڈول بڑی احتیاط سے ڈبلیو ایچ او کی رہنمائی میں تیار کیا گیا ہے، تمام ممالک نے انہیں اپنایا ہے اور پچھلے 50 سالوں میں کم از کم 154 ملین جانیں بچائی ہیں۔

"

انہوں نے مزید کہا کہ "یہ نظام الاوقات سائنس کے ساتھ مسلسل تیار ہوئے ہیں اور اب بچوں، نوعمروں اور بالغوں کو 30 متعدی بیماریوں سے محفوظ رکھتے ہیں۔"

تاہم، انہوں نے خبردار کیا کہ "جب حفاظتی ٹیکوں کے نظام الاوقات میں تاخیر یا خلل ڈالا جاتا ہے، یا ثبوت کے جائزے کے بغیر تبدیل کیا جاتا ہے، تو نہ صرف بچے بلکہ وسیع تر کمیونٹی کے لیے بھی انفیکشن کے خطرے میں تیزی سے اضافہ ہوتا ہے"۔

ان کا کہنا تھا، "ترک کی گئی ایسی خوراک جان لیوا متعدی بیماری میں مبتلا ہونے کے امکانات کو بڑھا دیتی ہے۔"

ڈبلیو ایچ او کے ترجمان نے کہا کہ دنیا بھر میں 62 ملین افراد آٹزم اسپیکٹرم ڈس آرڈر کے ساتھ زندگی گزار رہے ہیں۔

انہوں نے تسلیم کیا کہ اس پر عالمی برادری کو مزید کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔ "آٹزم کی وجوہات کو سمجھنے کے لیے اور کس طرح بہتر طریقے سے آٹسٹک لوگوں اور ان کے خاندانوں کی ضروریات کو پورا کرنا اور ان کی مدد کرنا ہے"۔

لیکن سائنس نے "ثابت کیا" کہ ویکسین کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا، "ان چیزوں پر واقعی سوال نہیں کیا جانا چاہیے۔"