Live Updates

جو کچھ ہورہا ہے اتحادی اس سے لاعلم ہیں، پیپلزپارٹی نے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنا ڈالا

پاک سعودی معاہدہ خوش آئند ہے لیکن وزیردفاع اور وزیرخارجہ بیان کریں کہ خارجہ پالیسی کو کس طرف لے کر جانا ہے؟ بائی پاس کرکے سب کرنا ہے تو بے شک کریں؛ پی پی سینیٹر پلوشہ خان کی پریس کانفرنس

Sajid Ali ساجد علی ہفتہ 27 ستمبر 2025 14:16

جو کچھ ہورہا ہے اتحادی اس سے لاعلم ہیں، پیپلزپارٹی نے حکومت کو شدید ..
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 27 ستمبر2025ء ) پاکستان پیپلزپارٹی نے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنا ڈالا۔ اسلام آباد میں پاکستان پیپلز پارٹی کی سینیٹر پلوشہ خان نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کا معاہدہ خوش آئند ہے لیکن وزیردفاع اور وزیرخارجہ بیان کریں کہ خارجہ پالیسی کو کس طرف لے کر جانا ہے؟ جو کچھ ہورہا ہے اتحادی اس سے لاعلم ہیں، ہمارا کوئی ممبر ان کے کسی اہم وفد کا حصہ نہیں بنتا، اگر بائی پاس کرکے کرنا ہے تو بے شک کریں۔

ان کا کہنا ہے کہ سیلاب کے بعد اعلان کی گئی زرعی ایمرجنسی میں کچھ نہیں، اس میں دیا گیا ریلیف کوئی معنی نہیں رکھتا، ایک مہینے کے بلوں کی معافی کی کوئی اہمیت نہیں، جب تک ڈوبے ہوئے گھرانے دوبارہ اپنے پاؤں پر کھڑے نہیں ہوتے بل معاف ہونے چاہئیں۔

(جاری ہے)

سینیٹر پلوشہ خان نے کہا کہ پنجاب کو فتح نہیں کیا گیا ہے، یہ صوبہ اگر ووٹ کی بنیاد پر ایک حکومت کے پاس آسکتا ہے تو کل دوسرے کے پاس بھی جاسکتا ہے، جس طرح صوبائیت پھیلائی جا رہی ہے اور جس طرح کی زبان استعمال کی جاتی ہے وہ اتحادی کے لیے استعمال کرنا مناسب نہیں، ہم جواب دینے کا حق رکھتے ہیں، قرض اتارو ملک سنوارو بھی ایک سکیم تھی، اس کا مقدر تاریخی ناکامی ٹھہرا، اس کی ناکامی کا قصہ پھر کبھی سنائیں گے۔

دوسری طرف امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان دنوں اسٹیبلشمنٹ کی من پسند جماعتیں پیپلز پارٹی اور نواز لیگ نورا کشتی میں مصروف ہیں، ملک میں آئینی بحران پیدا کرنے والی یہ ہی حکومتی پارٹیاں ہیں، اپنے سیاسی مفادات کی خاطر نورا کشی کر کے عوام کو بے وقوف بنا رہی ہیں، پیپلز پارٹی وڈیرہ شاہی اورجاگیردارنہ ذہنیت کی پارٹی ہے اور جمہوریت کا صرف لبادہ اوڑھا ہوا ہے، پیپلز پارٹی نے کراچی کو صرف دودھ دینے والی گائے سمجھ لیا ہے، یہ کراچی سے صرف وصول کرنا جانتی ہے کچھ دینے پر تیار نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اور دیگر حکومتی پارٹیاں کراچی کے 3360 ارب روپے اے ڈی پی،اوزی ٹی، پی ایس ڈی پی کے کھا چکی ہیں،بلدیات کا ڈیولپمنٹ میں حصہ 49فیصد سے 5فیصد پرآگیا ہے، اہل کراچی کو تعلیم،روزگار،بجلی،پانی کوئی سہولت حاصل نہیں،پیپلز پارٹی اور ایم کیوایم مہاجر سندھی کا منجن بیچ کراب عوام کو بے وقوف نہیں بناسکتے، فارم47 کی بنیاد پر ان کو عوام کے سروں پر مسلط کیا گیا ہے، خود نواز شریف اور مریم نواز کو پچاس،پچاس،ستر، ستر ہزار اضافی ووٹ دلاکر مسلط کیاگیا ہے، یہ بوسیدہ نظام جس میں بیوروکریسی،جرنیلوں،وڈیروں،جاگیرداروں،سرمایہ داروں کی اجارہ داری ہے اب نہیں چل سکتا،اب اس نظام کو بدلنے کی تحریک چلے گی،21،22،23نومبر کو مینار پاکستان پر ہونے والا عظیم الشان ”اجتماع عام“ نظام کی تبدیلی کے لیے ایک بنیاد ثابت ہوگا۔

Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات