دھان کے کاشتکار کٹائی کے بعد فصل کی باقیات کوجلانے سے گریز کریں،ترجمان محکمہ زراعت

پیر 29 ستمبر 2025 14:58

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 ستمبر2025ء) محکمہ زراعت پنجاب نے سموگ اور فضائی آلودگی کے پیش نظردھان کے کاشتکاروں کو کٹائی کے بعد فصل کی باقیات کو آگ لگانے سے روک دیا۔ترجمان محکمہ زراعت پنجاب کے مطابق پاکستان دنیا کے ان 10 ممالک میں سے ایک ہے جو موسمیاتی تبدیلیوں اور فضائی آلودگی کا شکار ہیں۔ سموگ ماحولیاتی آلودگی کی ایک خطر ناک قسم ہے، ٹھہری ہوئی ہوا میں موجود گیس اور انکے ذرات مل کر سموگ کا روپ دھار لیتے ہیں۔

محکمہ زراعت کی جانب سے دھان کے کاشتکاروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ دھان کی کٹائی کے بعد سموگ سے بچاو کیلئے فصلوں کی باقیات کو آگ ہرگز نہ لگا ئیں۔ دھان کے کاشتکار فصلوں کی باقیات کی تلفی کیلئے محکمہ زراعت پنجاب کی ہدایات پر عمل کریں۔

(جاری ہے)

ترجمان محکمہ زراعت پنجاب نے مزید بتایا کہ دھان کے مڈھوں کو آگ لگانے سے زمین کی بالائی سطح پر موجود نامیاتی مادہ کو نقصان پہنچتا ہے اور زمین کی زرخیزی متاثر ہوتی ہے۔

دھان کے کاشتکار کٹائی کے بعد مڈھوں کو آگ لگانے کی بجائے انہیں زمین میں ملا کر زمین کی زرخیزی میں اضافہ کریں۔ دھان کے مڈھوں کو تلف کرنے کیلئے کاشتکار دستی کٹائی کی صورت میں روٹا ویٹر اور مشین سے کٹائی کی صورت میں ڈسک ہیرو کی مدد سے فصل کی باقیات کو زمین میں ملا دیں یا گہرا ہل چلا کر آدھی بوری یوریا فی ایکڑ چھٹہ کر کے پانی لگا دیں۔ اس سے زمین کی زرخیزی اور پیداواری صلاحیت میں اضافہ ہوگا۔