انکم ٹیکس آرڈیننس 2001ء، مانیٹرنگ مقاصد کیلئے جاری نوٹس کالعدم کرنے کا فیصلہ معطل

عدالت نے ایف بی آر کو دفعہ 175C کے تحت مانیٹرنگ مقاصد کیلئے نوٹسز جاری کرنے کا اختیار بحال کردیا

منگل 30 ستمبر 2025 02:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 ستمبر2025ء)اسلام آباد ہائی کورٹ نے انکم ٹیکس آرڈیننس 2001ء کی سیکشن 175C کے تحت مانیٹرنگ مقاصد کے لیے جاری نوٹس کالعدم کرنے کا فیصلہ معطل کردیا، عدالت نے ایف بی آر کو دفعہ 175C کے تحت مانیٹرنگ مقاصد کے لیے نوٹسز جاری کرنے کا اختیار بحال کردیا۔پیر کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس خادم حسین سومرو اور جسٹس محمد آصف نے معطلی کا حکم سنایا۔

ایف بی آر کی انٹرا کورٹ اپیل میں حافظ احسان احمد کھوکھر ایڈووکیٹ نے دلائل دیئے۔سنگل بینچ نے قرار دیا تھا کہ سیکشن 175C کے تحت صرف وجوہات کے ساتھ نوٹس جاری کیا جا سکتا ہے۔وکیل ایف بی آر نے دلائل دیے کہ دفعہ 175C کے تحت نوٹس صرف مانیٹرنگ مقاصد کے لیے ہیں، کوئی تعزیری اثر نہیں، سنگل جج نے قانون میں ایسی شرائط شامل کردیں جو قانون میں موجود ہی نہیں، پولٹری سیکٹر کو بھی مانیٹرنگ کے دائرے میں لایا گیا، مانیٹرنگ کے نتیجے میں کوئی منفی حکم آئے تو ٹیکس دہندہ کو دفاع کا پورا موقع دیا جائے گا۔

(جاری ہے)

وکیل ایف بی آر کے مطابق پولٹری کے بزنس میں 25 ارب روپے کی سیل کے ساتھ صرف اڑھائی فیصد ٹیکس ادائیگی کی گئی، اس صورتحال میں صرف مانیٹرنگ مقاصد کے لیے نوٹس کا اجرا ایف بی آر کا اختیار ہے۔عدالت نے سنگل بینچ کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

متعلقہ عنوان :