بیوی اور دو بچوں کے لیے 75ہزار روپے ماہانہ نان و نفقہ مقرر کرنے کے گارڈین جج کے عبوری حکم کے خلاف شوہر کی درخواست مسترد

بدھ 1 اکتوبر 2025 19:24

بیوی اور دو بچوں کے لیے 75ہزار روپے ماہانہ نان و نفقہ مقرر کرنے کے گارڈین ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 اکتوبر2025ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے بیوی اور دو بچوں کے لیے 75ہزار روپے ماہانہ نان و نفقہ مقرر کرنے کے گارڈین جج کے عبوری حکم کے خلاف شوہر کی درخواست مسترد کر دی۔ عدالت نے کہا شوہر نے پٹیشن میں اپنی اہلیہ سےمتعلق جس طرح کے الفاظ کا استعمال کیا وہ اس کی بدنیتی ظاہر کرتے ہیں۔ عدالت نے قرار دیا کہ نکاح کے دوران بیوی کا نان نفقہ حاصل کرنے کا حق غیر مشروط ہے اور اسے شوہر کے حقوق زوجیت کے دعوئوں سے مشروط نہیں کیا جا سکتا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محمد اعظم خان نے عمر اکبر علی گھمن کی درخواست مسترد کر دی جس میں نان نفقہ کے عبوری حکم کو چیلنج کرتے ہوئے موقف اپنایا گیا تھا کہ اہلیہ نافرمان ہے، ازدواجی حقوق کی بحالی کے لیے بار بار کی گئی درخواست کو رد کیا۔

(جاری ہے)

اہلیہ ازدواجی ذمہ داریاں نبھانے کے لیے شوہر کا ساتھ نہ دے تو کسی قسم کے نان و نفقہ کی حقدار نہیں۔

گارڈین جج اسلام آباد نے پٹیشنر کی اہلیہ کے لیے 15 ہزار اور دو بچوں کے لیے 30 ہزار روپے فی کس ماہانہ خرچہ دینے کا عبوری حکم سنایا تھا جسے ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا۔ عدالت نے لکھا کہ فیملی جج کے 6 مارچ 2025ء کے آرڈر میں کوئی بے قاعدگی یا غیر قانونی بات نہیں۔ شوہر نے پٹیشن میں اہلیہ سےمتعلق جس طرح کے الفاظ استعمال کیے وہ اس کی بدنیتی ظاہر کرتے ہیں۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے گارڈین جج کو ہدایت کی ہے کہ نان نفقہ کا مقدمہ دو ماہ کے اندر نمٹا دیا جائے تاکہ عبوری نان نفقہ حتمی فیصلے کے ساتھ ضم ہو سکے۔

متعلقہ عنوان :