گجرات، نوراتری کی تقریب میں شرکت کرنے پر دلت طالبہ پر تشدد ، بالوں سے گھسیٹے ہوئے باہرنکال دیا

منگل 30 ستمبر 2025 14:12

نئی دلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 ستمبر2025ء) میں ذات پات کی بنیاد پر امتیازی سلوک کے ایک اور معاملے میں، گجرات کے مہی ساگر ضلع میں نوراتری کی ایک تقریب کے دوران دلت طالبہ کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے بالوں سے گھسیٹ کر باہر نکال دیاگیاہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق گورنمنٹ انجینئرنگ کالج گاندھی نگر کی چوتھے سال کی طالبہ25سالہ متاثرہ دلت طالبہ رنکو ونکرنے گائوں میں اپنے دوستوں کے ساتھ تہوار کی تقریب میں شرکت کی تاہم اسے وہاں سے زبردستی باہر نکال دیاگیا۔

(جاری ہے)

ویرپور پولیس اسٹیشن میں درج کرائی گئی ایف آئی آر میں،رنکو ونکر نے بتایاکہ تین خواتین نے پہلے ڈانس کرنے پر اسکی تذلیل کی اور اونچی ذات کے ہندوئوں کی برابری کرنے پر اسکی بے عزتی کی ۔ اس کے فورا بعد ایک اور خاتون مینا پٹیل نے اسے تشدد کا نشانہ بنایا۔اسے بالوں سے گھسٹتے ہوئے تقریب سے باہرنکال دیاگیااوراسے سنگین نتائج کی دھمکی دی ۔اونچی ذات کی ہندوخواتین کی طرف سے ایک دلت طالبہ پرتشدد کے واقعے سے بھارت میں موجود ذات پات کے نظام اور نچلی ذات کے ہندوئوں پر ڈھائے جانیوالے مظالم کی عکاسی ہوتی ہے ۔