حکومت زرعی شعبے بالخصوص لائیو سٹاک کی ترقی اور چیلنجز کے حل کےلئے ترجیحی اقدامات کر رہی ہے، ڈاکٹر اشتیاق حسن

منگل 30 ستمبر 2025 17:28

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 ستمبر2025ء) ڈائریکٹر جنرل زراعت اڈاپٹو ریسرچ اینڈ فارم ٹریننگ پنجاب ڈاکٹر اشتیاق حسن نے کہا ہے کہ حکومت زرعی شعبے کی ترقی اور پیداوار بڑھانے کےلئے ترجیحی اقدامات کر رہی ہے، پاکستان کی معیشت کا زیادہ تر انحصار زراعت پر ہے اور اس میں لائیو سٹاک کا حصہ تقریباً 55 فیصد ہے، دودھ کی پیداوار میں اضافہ اور جانوروں کو فربہ کرنے کےلئے غذائیت سے بھرپور چارہ جات کی فراہمی انتہائی اہم ہے۔

یہ بات انہوں نے ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد میں ربیع چارہ جات کے پیداواری منصوبہ جات کی منظوری کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے زور دیا کہ سبز چارہ جات کی کمی کی بنیادی وجہ کاشتکاروں تک جدید بیج اور جدید پیداواری ٹیکنالوجی کی بروقت رسائی نہ ہونا ہے۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر اشتیاق حسن نے کہا کہ محکمہ زراعت کے شعبہ جات جدید ٹیکنالوجی کی کاشتکاروں تک منتقلی کے لیے جامع حکمت عملی تیار کریں اور لائیو سٹاک کے کسانوں کو ضروری سبسڈی فراہم کی جائے تاکہ چارہ جات کی پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ ممکن ہو۔

اجلاس میں پرنسپل سائنٹسٹ شعبہ چارہ جات شاہد منیر چوہان، پرنسپل سائنٹسٹ شعبہ سائل فرٹیلیٹی ڈاکٹر ضیا چشتی، ایسوسی ایٹ پروفیسر شعبہ اگرانومی زرعی یونیورسٹی فیصل آباد ڈاکٹر آصف اقبال، ڈائریکٹر زرعی اطلاعات ڈاکٹر آصف علی اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر زراعت اڈاپٹیو ریسرچ ہیڈ کوارٹر لاہور ڈاکٹر جاوید اقبال کے علاوہ دیگر زرعی سائنسدانوں اور فیلڈ ماہرین نے شرکت کی۔

ڈاکٹر اشتیاق حسن نے کہا کہ اڈاپٹیو ریسرچ کے فیلڈ ایریا میں ربیع چارہ جات کی نئی منظور شدہ اقسام کو کاشت کر کے سرٹیفائیڈ بیج تیار کرکے کاشتکاروں تک پہنچایا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ زمین کی درست تیاری، اچھے بیج، مناسب کھاد، بروقت کاشت اور ماہرین کی سفارشات پر عمل کرنے سے فی ایکڑ چارہ جات کی پیداوار میں نمایاں اضافہ ممکن ہے۔ پرنسپل سائنٹسٹ شعبہ چارہ جات شاہد منیر چوہان نے اجلاس میں بتایا کہ چارہ جات کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کے لیے نئی منظور شدہ اقسام کی بروقت کاشت انتہائی اہم ہے۔

انہوں نے کاشتکاروں کو سفارش کی کہ کیڑوں اور بیماریوں کے بروقت انسداد کے لیے زرعی ماہرین کی مشاورت سے نئی کیمسٹری کی زہروں کا استعمال کریں۔ اجلاس میں چند ضروری ترامیم کے بعد برسیم، جئی، لوسرن اور رائی گھاس کے پیداواری منصوبہ جات برائے ربیع سیزن 2025-26 کی منظوری دی گئی۔