مسابقتی کمیشن نے پی ٹی سی ایل کو ٹیلی نار اور اورین ٹاورز پرائیویٹ لمیٹڈ کے 100 فیصد حصص کے حصول کی منظوری دے دی

بدھ 1 اکتوبر 2025 16:53

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 اکتوبر2025ء) مسابقتی کمیشن آف پاکستان (سی سی پی) نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی لمیٹڈ (پی ٹی سی ایل) کو ٹیلی نار پاکستان پرائیویٹ لمیٹڈ اور اورین ٹاورز پرائیویٹ لمیٹڈ کے 100 فیصد حصص کے حصول کی منظوری دے دی ہے۔ یہ منظوری شرائط کے ساتھ دی گئی ہے تاکہ ٹیلی کام مارکیٹ میں کمپٹیشن کو برقرار رکھا جا سکے، مارکیٹ میں سروسز کی غیر امتیازی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے اور صارفین تک ممکنہ فوائد منتقل کرنے کو یقینی بنایا جائے۔

دونوں کمپنیوں کے مرجر کا فیصلہ بدھ کو سی سی پی ہیڈ آفس میں منعقدہ پریس کانفرنس کے دوران سنایا گیا۔ مسابقتی کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر کبیر احمد سدھو ، ممبر سلمان امین، رجسٹرار شہزاد حسین اور ہیڈ آف لیگل عنبرین عباسی نے میڈیا کو فیصلے کے اہم نکات سے آگاہ کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ کمیشن نے مرجر کی ٹرانزیکشن کا تفصیلی جائزہ کے دوران ٹیلی کام اور متعلقہ مارکیٹ کے ڈھانچے، ارتکاز کی سطح، کارکردگی کے فوائد اور ممکنہ خطرات کا بغور معائنہ کیا گیا۔

چیئرمین مسابقتی کمیشن ڈاکٹر کبیر سدھو نے کہا کہ کمیشن کا فیصلہ تمام ٹیلی کام آپریٹرز کے لیے یکساں مواقع فراہم کرتا ہے اور صارفین کے مفادات کا تحفظ کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس انضمام کا مقصد سروس کوالٹی بہتر بنانا، پروڈکٹس میں اضافہ کرنا اور ٹیکنالوجی میں جدت لانا ہے جس میں فائیو جی کے اجراء کے عمل کو تیز کرنا بھی شامل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس فیصلے کے تجزئے کے دوران امریکہ، برطانیہ اور یورپی یونین سمیت کئی بین الاقوامی اداروں کے ایسے ہی کیسز اور فیصلوں کا بھی مطالعہ کیا گیا۔

مسابقتی کمیشن کے لیگل ڈیپارٹمنٹ کی سربراہ عنبرین عباسی نے متعلقہ ذیلی مارکیٹس، مارکیٹ شیئرز اور کمپنیوں کی کارکردگی کا تفصیلی جائزہ لیا۔ انہوں نے زور دیا کہ مرجر کو شرائط کے ساتھ منظور کیا گیا ہے تاکہ کسی بھی قسم کی ممکنہ غیر مسابقتی سرگرمیاں روکی جا سکیں ۔کمپٹیشن کے مرجر کی منظوری کی اہم شرائط جن میں علیحدہ انتظامیہ اور بورڈ: پی ٹی سی ایل اور انضمام ہونے والی کمپنیاں کا الگ بورڈ آف ڈائریکٹرز اور انڈیپینڈنٹ انتظامیہ قائم رکھیں گے۔

مینجمنٹ کے معیارات: مرجر کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹو آفیسر اور اور سینئر مینجمنٹ کے لیے سخت اہلیت کے معیارات تجویز کئے گئے ہیں ۔ انڈیپینڈنٹ تھرڈ پارٹی ریویور : کمیشن کے فیصلے کے مطابق پی ٹی سی ایل ایل انڈیپینڈنٹ تھرڈ پارٹی ریویور کی پانچ سال کے لیے تقرری کرے گا جو اس فیصلے کی تعمیل کی نگرانی، ٹرانزیکشن کا آڈٹ اور سہ ماہی رپورٹس کمیشن کو جمع کرائے گا۔

متعلقہ پارٹی ٹرانزیکشنز اور کراس سبسڈائزیشن: ممنوع ہوں گی جب تک کہ مسابقتی اور شفاف انداز میں نہ کی جائیں۔انٹرکنیکشن اور انفراسٹرکچر شیئرنگ: تمام آپریٹرز کے لیے غیر امتیازی رسائی یقینی بنائی جائے گی۔ پی ٹی سی ایل اور مرجر کو اپنے موجودہ اور آئندہ ریفرنس انٹرکنیکٹ آفرز (آر آئی او) پی ٹی اے کو منظوری کے لیے جمع کرانی ہوں گی۔پرائس ڈسکرمنیشن پر پابندی: پی ٹی سی ایل کو اپنی ہول سیل پرائسنگ اسٹرکچر کے لیے پی ٹی اے سے منظوری لینا ہوگی جس میں آئی پی بینڈوڈتھ، ایل ڈی آئی، ڈومیسٹک لیزڈ لائنز اور انفراسٹرکچر سروسز شامل ہیں۔

پریڈیٹری ریٹیل پرائسز مقرر کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ صارفین کے تحفظ اور جدت: سروس کوالٹی سٹینڈرڈز پر عملدرآمد، جدت کی پالیسیوں کو آگے بڑھانا اور ٹیرف پلان کے لیے پی ٹی اے کی منظوری لینا لازمی ہوگا۔کارکردگی کے فوائد کی توثیق: پی ٹی سی ایل اور مرجر کو یہ ثابت کرنا ہوگا کہ ان کے دعوے کردہ فوائد صارفین تک بہتر خدمات، مسابقتی قیمتوں اور انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری کے ذریعے پہنچ رہے ہیں۔

ڈائیوسٹچر کلاز: اگر مستقبل میں کمیشن کے فیصلے کی کسی شق کی خلاف ورزی یا غیر مسابقتی رویے کا ثبوت ملا تو مسابقتی کمیشن کو یہ حق حاصل ہوگا کہ وہ پی ٹی سی ایل کے اثاثوں یا کاروبار کے کسی حصے کو الگ کرنے کا حکم جاری کرے۔ کمیشن کے ممبر سلمان امین نے کہا کہ یہ شرائط اس لیے عائد کی گئی ہیں تاکہ کسی بھی قسم کی جانبداری، پریڈیٹری پرائسنگ اور نئے فریقین کی مارکیٹ میں شمولیت میں رکاوٹ کو روکا جا سکے اور سی سی پی اور پی ٹی اے کے ذریعے موثر ریگولیٹری نگرانی جاری رکھی جا سکے۔مسابقتی کمیشن نے واضح کیا کہ اس کا فیصلہ مارکیٹ کی ترقی اور صارفین کے مفاد کے درمیان توازن قائم کرتا ہے اور پاکستان کی ٹیلی کام مارکیٹ کو کھلا، مسابقتی اور جدیدیت پر مبنی رکھنے میں مددگار ثابت ہوگا۔