ھ* درختوں کی بے دریغ کٹائی کو روک کر متاثر ہونے والے ماحول کو بچایا جاسکے، سلیم شاہد

بدھ 1 اکتوبر 2025 22:40

,کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 اکتوبر2025ء) سینئرصحافیوں اورسماجی رہنمائوں سلیم شاہد، کوئٹہ پریس کلب کے جنرل سیکرٹری ایوب ترین، ظفر بلوچ اور دیگر رہنمائوں نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کیلئے درخت لگانے اورماحول دوست پالیسی اختیارکرنے کے حوالے سے لوگوں میں میڈیا مثبت رپورٹنگ کے ذریعے شعور اجاگر کرسکتا ہے تاکہ درختوں کی بے دریغ کٹائی کو روک کر متاثر ہونے والے ماحول کو بچایا جاسکے کیونکہ اس اقدام سے کرہ ارض پر انسان اور دیگر جانداروں کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہے ان خیالات کااظہارظفربلوچ، میربہرام بلوچ ، زین خان سمیت دیگر نے سماجی تنظیم آئیز(EYES)کے زیراہتمام بدھ کو کوئٹہ پریس کلب میں نوجوان صحافیوںکے لئے وائی لیڈ (یوتھ لیڈرشپ فار انوائرمنٹ ایڈووکیسی اینڈ ڈیولپمنٹ) کے عنوان سے منعقدہ آگاہی سیشن کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پرسینئرصحافی سلیم شاہد نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی ایک بہت بڑامسئلہ ہے اورہمیں اس حوالے سے ذمہ داری کامظاہرہ کرناہوگاصحافی کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس حوالے سے تحقیق کرکے حقائق پرمبنی رپورٹنگ کے ذریعے لوگوں کومعلومات فراہم کرے تاکہ وہ اپنی ذمہ داری کونبھائیں۔کوئٹہ پریس کلب کے جنرل سیکریٹری ایوب ترین نے وائی لیڈ کے اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ صحافیوں کو درپیش مسائل، ماحولیاتی تبدیلی پر آگاہی پیدا کرنے میں صحافت کی ذمہ داری اور اس سلسلے میں صحافت کے کردار پر کہا کہ ایک اندازے کے مطابق دنیا بھر میں اب تک تقریباً 13.3 ارب درخت کاٹے جا چکے ہیں جبکہ اس کے مقابلے میںصرف 3 ارب نئے درخت لگائے گئے ہیں جو تشویشناک صورتحال ہے۔

ماحولیاتی تبدیلی صرف ایک ملک یاریجن کانہیں بلکہ ایک عالمی مسئلہ ہے اس سے نمٹنے کیلئے لوگوں میںآگاہی پھیلاناضروری ہے، دنیاکے ترقی یافتہ ممالک نے پلاسٹک اوراس سے بننے والی مصنوعات کے استعمال کرترک کیاہے مگرہم اپنی روزمرہ زندگی میں پلاسٹک کے تھیلوں کابے دریغ استعمال کرکے ماحول کومزیدخراب کررہے ہیں، صوبائی حکومت اورسماجی تنظیمیں اس حوالے سے کام کررہی ہیں ہمیں پلاسٹک کے تھیلے کااستعمال کم کرکے اس کے متبادل ماحول دوست بیگ استعمال کرنے کے رواج کواپنانا ہوگا۔

صحافی اپنی روزمرہ ندگی میں مختلف مسائل اورامورکے حوالے سے رپورٹنگ کرتے ہیں اورہمیں بے پناہ مشکلات درپیش ہیں تاہم ماحولیات کوبھولناممکن نہیں ہے وقت کی ضرورت ہے کہ اس طرح کی تقریبات منعقدکرکے صحافیوں کوبھی معلومات فراہم کی جائیں تاکہ وہ اپنے کام میں ماحولیات کوشامل کریں