سیالکوٹ چیمبر میں ٹی ڈی اے پی اور محکمہ زراعت پیسٹ وارننگ کے اشتراک سے آگاہی سیمینار کا انعقاد، چاول کی ایکسپورٹ کے مسائل اور ان کے حل بارے گفتگو کی گئی

جمعرات 2 اکتوبر 2025 17:05

سیالکوٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 اکتوبر2025ء) ڈائریکٹر زراعت پیسٹ وارننگ ضلع سیالکوٹ ڈاکٹر مقصود احمد اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر پلانٹ پروٹیکشن پسرور شعیب رسول کی زیر نگرانی ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی پاکستان اور محکمہ زراعت پیسٹ وارننگ سیالکوٹ کے اشتراک سے سیالکوٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں ایک آگاہی سیمینار کا اہتمام کیا گیا جس میں چاول کی ایکسپورٹ کے مسائل اور ان کے حل بارے تفصیلی گفتگو کی گئی۔

ڈائریکٹر زراعت (پلانٹ پروٹیکشن) پیسٹ وارننگ و کوالٹی کنٹرول آف پیسٹی سائیڈز ضلع سیالکوٹ ڈاکٹر مقصود احمد نے پروگرام کے اغراض و مقاصد کے حوالے سے آگاہ کیا۔ ڈائریکٹر جنرل پیسٹ وارننگ پنجاب ڈاکٹر عامر رسول نے محکمہ زراعت پیسٹ وارننگ کی جاری کمپین جس میں پیسٹی سائیڈز انڈسٹری، پیسٹی سائیڈز سیلرز اور زمینداروں کو زرعی زہروں کی باقیات بارے آگاہی بارے بتایا جس میں محکمہ زراعت پیسٹ وارننگ کی زمیندار کے کھیت میں جا کر ٹریننگ اور آگاہی اس کے ساتھ ساتھ پیسٹی سائیڈز ڈیلرز کی ریگولر چیکنگ اور قانون پر عمل درآمد بارے آگاہی دی۔

(جاری ہے)

بعد ازاں ڈاکٹر مبارک کنسلٹنٹ ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان نے ایفلاٹاکسن اور اس سے بچاؤ بارے تفصیلی گفتگو کی ۔ڈاکٹر اشفاق ڈپٹی ڈائریکٹر ڈیپارٹمنٹ آف پلانٹ پروٹیکشن فیڈرل نے بذریعہ ویڈیو لنک سیمینار میں شرکت کی اور زرعی زہروں کی باقیات کے حوالے سے گفتگو کی اور اس حوالے سے محکمہ پیسٹ وارننگ کی خدمات کو سراہا۔ یونیورسٹی آف ایگری کلچر فیصل آباد کے سابق پروفیسر ڈاکٹر منصور علی ساہی نے محفوظ طریقہ ذخیرہ اجناس کے بارے میں تفصیلی لیکچر دیا ۔

سابق رکن صوبائی اسمبلی شاہد محمود بٹ نے کسانوں کی نمائندگی کرتے ہوئےاپنے خیالات کا اظہار کیا اور پیسٹ وارننگ کی کسانوں کو دی جانے والی خدمات کو سراہا۔ اس کے علاوہ ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت توسیع سیالکوٹ سجاد حیدر، زراعت افسران توسیع ، اسسٹنٹ ڈائریکٹرز پیسٹ واننگ ضلع سیالکوٹ اور زمینداران کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ماہرین کا کہنا تھا کہ چاول وطن عزیز کی اہم ترین فصل ہے۔

پاکستانی چاول کی بہترین خوشبو کی وجہ سے اس کی یورپ، گلف اور دیگر ممالک کی منڈیوں میں کافی زیادہ مانگ ہے، تاہم چاول کی فصل پر تیاری کے آخری مراحل میں غیر ضروری زہروں کا نامناسب وقت پر کیا گیا سپر ے زہروں کی باقیات کی صورت میں نکلتا ہےجس کی وجہ سے ہمارے چاول کی ایکسپورٹ میں کافی کمی آجاتی ہے۔اس ٹریننگ کا مقصد یہ آگاہی دینا تھا کہ کاشتکار بھائیوں کو غیر ضروری سپرے کے نقصانات سے آگاہ کریں۔

اس موقع پر انہوں نے منصوبہ برائے چاول اور سبزیوں پر زرعی زہروں کی باقیات کی تخفیف زرعی زہروں کی باقیات سے پاک پیداوار کے حصول، دھان کی ایکسپورٹ کے مسائل، زہروں کی باقیات اور سدباب پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا ۔مزید برآں چاول اور سبزیوں پرکیڑے مار ادویات کے استعمال کو کم کرنے، پی ایچ آئی،ایم آر ایل اور دیگر مروجہ مسائل کے بارے میں تفصیلی گفتگو کی اور ان کے اثرات کے بارے میں بتایا۔

ماہرین نے مربوط طریقہ انسداد کو اپناتے ہو ئے مناسب اور موزوں زہروں کا انتخاب اور استعمال وقفہ قبل از برداشت ( پی ایچ آئی ) کو ہر صورت مد نظر رکھنے کے ساتھ ساتھ زہروں کے استعمال کو ہمیشہ آخری آپشن رکھنے پر زور دیا گیا۔ اس کے علاوہ ایفلاٹاکسن پیدا کرنے والی پھپھوندی اور اسکے سدباب کے بارے میں بھی تفصیلی گفتگو ہوئی۔ آخر میں نمائندہ رائس ایکسپورٹ ایسوسی ایشن پاکستان عمران شیخ نے زمینداران کو ڈرون ٹیکنالوجی سے سپرے کے طریقہ کو اپنانے اور محکمہ پیسٹ وارننگ کی ہدایات پر عمل کرنے پر زور دیا اور کہا کہ انہی ہدایات کو اپنانے سے ایکسپورٹ میں اضافہ ممکن ہے اور زیادہ سے زیادہ زرمبادلہ حاصل کر کے ملکی معیشت اور وزیراعلیٰ کے وژن کسان خوشحال پنجاب خوشحال میں اہم کردار ادا کیا جا سکتا ہے ۔

زمینداران اور دیگر سٹیک ہولڈرز نے محکمہ پیسٹ وارننگ سیالکوٹ کے اس پروگرام کے اہتمام کی کاوش کو سراہا۔