ة 26ویں آئینی ترمیم، مصطفیٰ نواز کھوکھر نے سپریم کورٹ رجسٹرار کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کردی

,رجسٹرار آفس کو کسی پٹیشن کی قابلِ سماعت ہونے یا نہ ہونے کا فیصلہ کرنے کا اختیار نہیں، یہ صرف عدالت کا دائرہ اختیار ہے، موقف

جمعرات 2 اکتوبر 2025 19:40

; اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 02 اکتوبر2025ء) تحریک تحفظ آئین پاکستان (ٹی ٹی اے پی) کے وائس چیئرمین اور سابق سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے سپریم کورٹ میں 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواستوں کی فل کورٹ کے ذریعے سماعت کے مطالبے پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات کو چیلنج کرتے ہوئے چیمبر اپیل دائر کر دی ہے۔یہ اپیل ایڈووکیٹ شاہد جمیل خان کے ذریعے دائر کی گئی ہے جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ رجسٹرار آفس کو کسی پٹیشن کی قابلِ سماعت ہونے یا نہ ہونے کا فیصلہ کرنے کا اختیار نہیں، یہ صرف عدالت کا دائرہ اختیار ہے۔

اپیل میں استدعا کی گئی ہے کہ رجسٹرار کے 19 ستمبر کے فیصلے کو کالعدم قرار دے کر پٹیشن کو سماعت کے لیے مقرر کیا جائے۔یاد رہے کہ اکتوبر 2024 میں منظور ہونے والی 26ویں آئینی ترمیم کے تحت سپریم کورٹ کے ازخود نوٹس کے اختیارات ختم کر دیے گئے تھے، جبکہ آئندہ چیف جسٹس کے تقرر کا اختیار پارلیمانی کمیٹی کو دے دیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

اس ترمیم کو مختلف حلقوں کی جانب سے ’’آئین کی بنیادی خصوصیات‘‘ میں تبدیلی قرار دے کر عدالت میں چیلنج کیا گیا ہے۔

مصطفیٰ نواز کھوکھر نے ایکس (ٹوئٹر) پر اپنے پیغام میں کہا کہ وہ انصاف کے طلبگار ہیں اور چاہتے ہیں کہ ترمیم کے خلاف درخواستوں کی سماعت صرف فل کورٹ کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کا فیصلہ بدستور قانوناً برقرار ہے، اس لیے یہ کیس فل کورٹ کے سامنے ہی آنا چاہیے۔