وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ سے ورلڈ بینک کی کنٹری ڈائریکٹر کی وفد کے ہمراہ ملاقات

جمعرات 2 اکتوبر 2025 23:10

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 اکتوبر2025ء) وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ سے ورلڈ بینک کی کنٹری ڈائریکٹر مس بولورما امگابزار نے اپنے وفد کے ہمراہ ملاقات کی اورسندھ ٹرانسفارمیشنل ایکسلیریٹڈ رورل واٹر سپلائی، سینیٹیشن اینڈ ہائیجین سروسز (STARS- WASH) پراجیکٹ پر بات چیت ہوئی۔جمعرات کو وزیر اعلی ہائوس سے جاری اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں لیڈ واٹر ریسورسز مینجمنٹ اسپیشلسٹ مسٹر بیکلینیگیوو، پریکٹس منیجر مسٹر مائیکل ہینی اور دیگرنے شرکت کی جبکہ اس موقع پرصوبائی وزیر پی اینڈ ڈی جام خان شورو، چیف سیکریٹری سہیل راجپوت ، وزیراعلی سندھ کے پرنسپل سیکریٹری آغا واصف ، چیئرمین پی اینڈ ڈی نجم شاہ، سی ای او پیپلز ہائوسنگ پراجیکٹ خالد شیخ اور دیگربھی موجود تھے۔

وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ اس اہم پراجیکٹ کا مقصد صوبے میں پانی کے مسائل کو حل کرنا اورافزائش میں رکاوٹ کے مسئلے پر قابو پانا ہے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ورلڈ بینک کے وفد نے اپنے مشن اور اہم اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ جامع مشاورت کے بعد وزیر اعلی سندھ کو اپنی تجاویز سے آگاہ کیا۔ورلڈ بینک کی کنٹری ڈائریکٹر مس بولورما امگابزار نے کہا کہ واش پروگرام کا مقصد اسٹنٹنگ کے مسئلے پر قابو پانا اور پائیدار تبدیلی کے ساتھ سروس ڈیلیوری ماڈل فراہم کرنا ہے۔

انہوںنے کہا کہ سندھ میں 90فیصد سے زیادہ دیہی گھرانے پینے کے لئے آلودہ پانی استعمال کرتے ہیں،واش کی پچھلی اسکیمیں مکمل ہونے کے بعد مقامی حکومتوں یا کمیونٹیز کے حوالے کردی گئی تھیں،کمیوٹی کو حوالے کیے گئے واش پراجیکٹ صحیح طریقے سے نہیں چلائے گئے ۔مس بولور ماامگابزانے مزید کہا کہ اسٹار واش پروگرام ایک بہترین اور جامع ڈیلیوری سسٹم کے مطابق کام کرتی ہے ۔

اسٹار واش منصوبہ کی پائیداری کے لیے کام اور مینٹیننس کے لیے مالی معاونت بھی فراہم کرتی ہے۔انہوں نے کہاکہ اسٹارس واش فیز ون میں 20 لاکھ افراد جبکہ فیز 2 میں دیگر رہ جانے والے افراد مستفید ہوں گے ۔ملاقات میں وزیراعلی سندھ نے کہاکہ سندھ پیپلز ہائوسنگ فانڈیشن کے واش پروگرام کے ساتھ انضمام سے صاف پانی اور صفائی کی مربوط ترسیل ممکن ہوپائے گی۔

انہوں نے کہا کہ منصوبے کو دیہات کی آبادی کے مطابق ترتیب دیاگیا ہے، بڑے دیہاتوں یعنی 300 سے زائد پر مشتمل گھروں کو پائپ واٹر نیٹ ورک، اوور ہیڈ ٹینک ، ڈی سینٹرائزڈ ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ اوراو اینڈ ایم کی سہولت پیشہ ورانہ یوٹیلیٹی کمپنیوں اور پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت فراہم کی جائیں گی جبکہ چھوٹے دیہاتوں یعنی 150گھرانوں پر مشتمل دیہاتوں کو صاف پانی کی فراہمی کے لیے ہینڈ پمپس یا نلوں کو استعمال میں لایا جائے گا۔

۔انہوں نے کہا کہ چھوٹے دیہاتوں کو معمولی تکنیکی مدد کے ساتھ او اینڈ ایم کی سہولت بھی میسر ہوگی۔انہوں نے کہا کہ سندھ رورل واٹر سپلائی اینڈ سینی ٹیشن ایکٹ کے ذریعے مانیٹرنگ اور مالی ضابطگیوں کی صف بندی کی جائے گی۔وزیرا علی سندھ نے کہا کہ پانی کی فراہمی، صفائی، صحت اور غذائیت کے نظام کو باہم مربوط کرکے اس کے ثمرات عوام تک پہنچائیں گے۔اس موقع پروزیراعلی سندھ اور ورلڈ بینک نے 2025میں آئندہ کے مشن مذاکرات پر اتفاق کا اظہارکیا۔