پرائیویٹ پارک میں ٹرین نہ چلانے کا معاملہ، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل کیخلاف توہین عدالت کی درخواست خارج

پہلے خود مہلت مانگی پھر آکر توہین عدالت کی درخواست دائر کرکے عدالت کا وقت ضائع کیا ‘درخواست گزار کو 25ہزار روپے جرمانہ

جمعہ 3 اکتوبر 2025 14:35

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 اکتوبر2025ء) لاہور ہائیکورٹ نے پرائیویٹ پارک میں ٹرین نہ چلانے کے معاملے پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل کے خلاف توہین عدالت کی درخواست جرمانے کے ساتھ خارج کر دی ۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس راحیل کامران شیخ نے قصور کے نجی پارک میں ٹرین نہ چلانے کے معاملے پر درخواست گزار احمد نعیم کی دائر کردہ توہین عدالت درخواست پر سماعت کی ۔

سماعت کے دوران عدالت کے روبرو یہ بات سامنے آئی کہ درخواست گزار نے خود ہی ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل قصور سلمان ایوب سے چھ ماہ کی مہلت طلب کی تھی تاکہ پارک کی ٹرین کے حوالے سے درکار ایس او پیز پورے کیے جا سکیں۔ عدالت نے استفسار کیا کہ کیا یہ آپ نے خود ہی اے ڈی سی جی قصور سے مہلت مانگی تھی ۔

(جاری ہے)

جس پر درخواست گزار نے اعتراف کیا کہ جی، ہم نے چھ ماہ کی مہلت مانگی تھی۔

عدالت نے اس صورتحال پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ آپ نے خود مہلت مانگی اور پھر آکر توہین عدالت کی درخواست دائر کردی۔ آپ نے عدالت کا وقت ضائع کیا ہے۔جسٹس راحیل کامران شیخ نے مزید کہا کہ درخواست گزار کا رویہ غیر سنجیدہ ہے۔عدالت نے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل قصور سلمان ایوب کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر قصور زبردست کام کر رہے ہیں، آپ اپنے ضلع میں جا کر اسی طرح کام کریں۔بعد ازاں عدالت نے درخواست گزار کی توہین عدالت درخواست کو پچیس ہزار روپے جرمانے کے ساتھ خارج کر دیا۔واضح رہے کہ شہری احمد نعیم نے پارک کی ٹرین کو ڈی سیل نہ کرنے پر حکام کے خلاف توہین عدالت درخواست دائر کی تھی تاہم وہ خود ہی پہلے حکام سے مہلت لے چکے تھے۔