چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا شہاب علی شاہ کی زیر صدارت محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم کے گڈ گورننس روڈ میپ اصلاحات پر جائزہ اجلاس

جمعہ 3 اکتوبر 2025 21:00

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 اکتوبر2025ء) چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا شہاب علی شاہ کی زیر صدارت محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم کے گڈ گورننس روڈ میپ اصلاحات پر جائزہ اجلاس کا انعقاد ہوا۔اجلاس میں سیکرٹری محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم اور متعلقہ حکام نے شرکت کی۔اجلاس کو بتایا گیا کہ سکولوں کے طلباء کے لیے کھیلوں کے مقابلے منعقد کئے جائیں گے تاکہ طلبا کو تعلیم کے ساتھ ساتھ مثبت تعمیری سرگرمیوں کے مواقع فراہم ہوں۔

اس سلسلے میں انٹر سکول سے انٹر تحصیل، ڈسٹرکٹ، ڈویژنل اور صوبائی سطح پر مقابلے منعقد کئے جارہے ہیں۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ سکولوں میں دستیاب اراضیات کی نشاندہی کرلی گئی ہے اور ساتھ ہی گراونڈز کی تعمیر اور انڈور گیمز کی سہولیات کی فراہمی کا پلان بھی ترتیب دیا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

انٹر سکول مقابلوں کیلئے صوبائی سطح پر تقاریر،کہانی لکھنے اور سپیلنگ بیز مقابلے بھی منعقد کئے جائیں گے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ گڈ گورننس روڈمیپ کے تحت خیبرپختونخوا کے بیشتر سکولوں میں فرنیچر کی فراہمی شروع کردی گئی ہے جبکہ دیگر کے لئے محکمہ تعلیم کو ڈیمانڈ کے مطابق فراہمی کی جائے گی،اس کے علاوہ سکولوں میں دیگر بنیادی سہولیات کی فراہمی پر بھی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ سکولوں میں اساتذہ کی 90 فیصد حاضری یقینی بنانے کے لیے پہلے مرحلے میں تمام ہائیر سیکنڈری سکولوں میں حاضری کے لئے ڈیجیٹل سسٹم متعارف کرایا جائے گا۔

چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا نے 10 اکتوبر تک غیر حاضر اساتذہ کیخلاف کاروائی سے متعلق رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔اجلاس کو بتایا گیا کہ صوبائی کابینہ نے کمزور کارکردگی والے سکولوں کی آئوٹ سورسنگ کی منظوری دے دی ہے۔ پہلے مرحلے میں 500 سکولوں کی آوٹ سورسنگ کی جائے گی۔ جس میں ضم شدہ اضلاع کے سکول بھی شامل ہوں گے، سکولوں کے آوٹ سورسنگ کے طریقہ کار پر محکمانہ کاروائی جاری ہے، آئوٹ سورسنگ کی وجہ سے ان سکولوں کے اساتذہ کی سروس پر کوئی اثر نہیں پڑے گا جبکہ تعلیم کی مفت فراہمی جاری رہے گی اور تمام اخراجات صوبائی حکومت برداشت کرے گی۔

ہائی رسک امتحانی مراکز میں سی سی ٹی وی سرویلنس کا پراجیکٹ آن ٹریک ہے۔اجلاس کو بتایا گیا کہ تعلیمی بورڈز میں 2 سالہ تبادلہ پالیسی کا اجراء کیا جارہا ہے،پرائمری سکولوں میں کم از کم 4 اساتذہ کے لیے ایٹا کے ذریعے بھرتی پر کام ہورہا ہے، اساتذہ کی کمی کو مختلف ذرائع سے پورا کیا جارہا ہے، اسی طرح سکولوں میں کلاس رومز کی کمی پورا کرنے پر بھی کام ہورہا ہے، بین الاقوامی ترقیاتی پارٹنرز کی مدد سے بھی سکولوں میں کلاس رومز کی کمی کو پورا کیا جائے گا۔

چیف سیکرٹری کا کہنا تھا کہ محکمہ تعلیم تمام پرائمری سکولوں میں کلاس رومز کی کمی پوری کرنے کے لیے پلان پر کام کرے جس میں بتایا جائے کہ کن ریسورسز سے ان سکولوں میں کمی کو پورا کیا جارہا ہے تاکہ حکومت کیلئے فیصلہ سازی آسان ہو اور جلد سکولوں میں کلاس رومز کی کمی کو پورا کیا جاسکے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس اقدام کو ٹائم بیسڈ رکھا جائے، محکمہ خزانہ اور پی اینڈ ڈی گڈ گورننس روڈمیپ اقدامات کو الگ سے دیکھیں تاکہ انکی بروقت تکمیل ممکن ہوسکے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ امتحانی نظام میں اصلاحات کے حوالے سے بھی کام جاری ہے اور آئندہ بورڈ امتحان ایس ایل او اور کلسٹر بیسڈ طریقہ کار کے تحت منعقد کرانے کا اصولی فیصلہ کرلیا گیا ہے اور اس کے لئے تمام تر تیاری جاری ہے، کلسٹر بیسڈ امتحانی مراکز کے تحت طلباء اپنے سکول کی بجائے قریبی امتحانی کلسٹر میں امتحان دیں گے۔