لاشوں کی حوالگی پر پیسوں کے مطالبے میں عملہ ملوث نہیں ،ایم ایس سول ہسپتال کوئٹہ کی پریس کانفرنس

منگل 7 اکتوبر 2025 17:57

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 اکتوبر2025ء) میڈیکل سپرنٹنڈنٹ سول ہسپتال کوئٹہ ڈاکٹر ہادی کاکڑ نے کہاہے کہ ہسپتال میں لاشوں کی حوالگی پر پیسوں کامطالبہ ایک رضاکار نے کیاتھا جس کو متعلقہ فلاحی تنظیم نے ادارے سے فارغ کیاہے ،لاشوں کی حوالگی سے متعلق پیسے لینے کے الزامات محکمہ صحت اور ہسپتال عملے پر لگائے گئے لیکن انکوائری میں کوئی بھی طبی عملہ ملوث نہیں پایاگیا، سول ہسپتال انتظامیہ ہسپتال کی حد تک فلاحی تنظیموں کی امور کی انجام دہی کے حوالے سے ایس اوپیز بنا رہی ہے ۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے سول ہسپتال میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ڈاکٹرہادی کاکڑ نے کہاکہ سول ہسپتال کوئٹہ میں افسوسناک واقعے کے بعد لاشوں کی حوالگی کے دوران مبینہ طور پر لواحقین سے رقم لینے کا واقعہ سامنے آنے پر محکمہ صحت بلوچستان نے انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔

(جاری ہے)

صوبائی وزیرِ صحت بلوچستان بخت محمد کاکڑکی ہدایت پر واقعے کی مکمل تحقیقات کی گئی ہیں۔

واقعے کے مطابق، حادثے کے بعد لاشیں سول ہسپتال منتقل کی گئیں جہاں ان کی شناخت کا عمل جاری تھا۔ وزیرِ صحت کی جانب سے واضح ہدایات تھیں کہ تمام سہولیات مفت فراہم کی جائیں۔ تاہم، جب دو لاشوں جو باپ بیٹے کے طور پر شناخت ہوئیں کے لواحقین ہسپتال پہنچے تو معلوم ہوا کہ ان سے لاشوں کی حوالگی کے لیے پیسے وصول کیے گئے۔ ابتدائی تحقیقات میں ایدھی فانڈیشن کا ایک رضاکار ملوث پایا گیا جس نے پیسے لینے کا اعتراف کیا ہے۔

اس رضاکار کے غیر اخلاقی عمل کے باعث محکمہ صحت پر ناحق الزامات لگائے گئے حالانکہ صحت عملے کا کام صرف فارنزک تصدیق اور قانونی کارروائی میں پولیس کی معاونت تک محدود تھا۔ڈاکٹرہادی کاکڑ نے کہا کہ ایدھی فانڈیشن کی خدمات قابلِ ستائش ہیں لیکن کسی ایک فرد کے غلط عمل کی وجہ سے پوری فانڈیشن کو بدنام کرنا ناانصافی ہے۔ انہوں نے بتایاکہ واقعے کے بعد ایدھی فانڈیشن کی صرف سول ہسپتال میں سروسز وقتی طور پر معطل کر دی گئی ہیں اور آئندہ تمام فلاحی تنظیموں کے لیے جامع ایس او پیز وضع کیے جا رہے ہیں۔

وزیر صحت نے ہدایت کی ہے کہ ہسپتال میں آنے والے تمام افراد کی شناخت یقینی بنائی جائے کیونکہ عوام عام طور پر ہر شخص کو طبی عملے کا حصہ سمجھ لیتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ایک افسوسناک سانحے کے بعد لواحقین سے پیسے لینا صحت کے بنیادی اخلاقی اصولوں کے منافی ہے، ایسے اہلکار یا معاونین جو بھی ملوث پائے گئے، ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔