مولانا طارق جمیل کا جامعہ اشرفیہ کادورہ ،مولانا حافظ فضل الرحیم کی عیادت کی

منگل 7 اکتوبر 2025 22:10

مولانا طارق جمیل کا جامعہ اشرفیہ کادورہ ،مولانا حافظ فضل الرحیم کی ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 اکتوبر2025ء) معروف مبلغ اسلام مولانا طارق جمیل نے منگل کے روز یہاں ملک کے نامور دینی ادارہ جامعہ اشرفیہ لاہور کا دورہ کیا،جہاں انہوں نے مہتمم مولانا حافظ فضل الرحیم کی عیادت کرتے ہوئے کہا کہ ان کی تمام زندگی اسلام کی اشاعت اور دین کی خدمت میں گزری ،ان کی دینی و ملی خدمات قابل تعریف اور لائق تحسین ہیں۔

انہوں نے مولانا حافظ فضل الرحیم کی جلد مکمل صحت یابی کے لیے دعا کی۔مولانا طارق جمیل نے نائب مہتمم و ناظم اعلیٰ مولانا قاری ارشد عبید، استاذ الحدیث و ناظم تعلیمات پروفیسر مولانا محمد یوسف خان، مولانا حافظ اسعد عبید،مولانا زبیر حسن،استاد الحدیث مولانامفتی محمد حسن، مولانا اویس حسن، مفتی احمد علی اور مولانا مجیب الرحمن سمیت دیگر علما سے بھی ملاقات کی اور مختلف دینی امور پر باہمی تبادلہ خیال کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پرمولانا طارق جمیل نے جامعہ اشرفیہ مسجد حسن میں طلبا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دینی مدارس قرآن و حدیث کی اشاعت اور نسل نو کے ایمان کی حفاظت کا بہترین ذریعہ ہیں جہاں انتہائی پاکیزہ اور نورانی ماحول میں طلبا علم دین حاصل کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ برصغیر پاک وہند جیسے دینی مدارس اور طلبا پوری دنیا میں کہیں نہیں دیکھے،ان مدارس میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبا اور اساتذہ کرام علم دین سیکھنے، سکھانے اور اس کی اشاعت میں اپنی زندگیاں خرچ کر دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج اس بات کی شدید ضرورت ہے کہ قرآن مجید کے ساتھ مسلمان اپنا اور نسل نو کے تعلق کو مضبوط کریں۔ انہوں نے کہا کہ قرآن مجید اور اس کے احکامات سے دوری کی وجہ سے آج پوری دنیا میں مسلمان مصائب و مشکلات کا شکار ہیں۔انہوں نے کہا جامعہ اشرفیہ کے علما و مشائخ کے اخلاص کی بدولت آج پوری دنیا میں جامعہ اشرفیہ لاہور میں علمی و دینی فیضان جاری ہے۔

اس موقع پر انہوں نے دورہ حدیث شریف کے طلبا اور علما کرام کواجازت سند حدیث بھی دی۔مولانا طارق جمیل نے طلبا کو ہدایت کی کہ وہ دینی تعلیم کے ساتھ دعوت و تبلیغ میں بھی وقت لگانے کا اہتمام کریں۔مولانا طارق جمیل نے آخر میں دینی مدارس کے تحفظ، غزہ، کشمیر، برما اور دیگر مظلوم مسلمانوں کی آزادی و نصرت اورپاکستان کی ترقی و استحکام کے لیے خصوصی دعا کرائی۔