
مسابقتی کمیشن نے سٹیل ملز کارٹل پر ایک ارب پچاس کروڑ روپے جرمانہ عائد کر دیا
بدھ 8 اکتوبر 2025 17:39

(جاری ہے)
فیصلے میں بینچ نے قرار دیا کہ دونوں کمپنیوں نے مسلسل گٹھ جوڑ سے قیمتوں کا تعین کر کے اس میں مسلسل اضافہ کیا جو کہ کمپٹیشن ایکٹ کے سیکشن 4(1) اور سیکشن 4(2)(a) کی خلاف ورزی اور سنگین جرم ہے۔
دونوں کمپنیوں نے قیمتوں کی منصوبہ بندی، نرخوں میں یکسانیت اور تجارتی حساس معلومات کے تبادلے کے ذریعے سٹیل کی مارکیٹ میں مقابلے کو مسخ کیا اور صارفین کو نقصان پہنچایا۔ بینچ نے خلاف ورزی کی سنگینی، مدت اور سنگین عوامل کو مدنظر رکھتے ہوئے جرمانے کا تعین کیا۔ سی سی پی کی انکوائری رپورٹ کے مطابق سٹیل کارٹل نے تین سال کے دوران قیمتوں میں اوسطاً 111 فیصد اضافہ کیا گیا جبکہ خام سٹیل کی قیمت میں فی ٹن 1 لاکھ 46 ہزار روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔فیصلے میں کہا گیا کہ فلیٹ سٹیل پاکستان کی معیشت میں انتہائی اہمیت رکھتا ہے کیونکہ یہ تعمیرات، آٹو موبائل، گھریلو آلات، زراعت اور دیگر صنعتی شعبوں میں استعمال ہوتا ہے۔ اس اہم مصنوعات کی قیمتوں میں کسی بھی قسم کی ہیرا پھیری اور مصنوعی اضافہ سے صارفین، صنعتیں اور ملکی معیشت براہِ راست متاثر ہوتی ہے۔ بینچ نے مشاہدہ کیا کہ پاکستان کا اسٹیل سیکٹر زیادہ تر غیر منظم ہے جبکہ ترقی یافتہ ممالک جیسے امریکہ، یورپی یونین اور برطانیہ میں اسٹیل انڈسٹری پر سخت ریگولیٹری نگرانی موجود ہے۔ ان حالات میں کمیشن کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ سٹیل کے شعبے میں مسابقت کے تحفظ اور صارفین کے مفادات کا دفاع کرے۔حکم نامے میں مزید کہا گیا کہ یہ کارٹل ، جولائی 2020 سے دسمبر 2023 تک ، تین سال سے زائد عرصے تک فعال رہا ۔ کمیشن کی تحقیق اور سماعت کے دوران یہ بھی ثابت ہوا کہ دونوں کمپنیوں کی مینجمنٹ اور چیف ایگزیکٹو اس گٹھ جوڑ میں براہِ راست ملوث تھے۔ بینچ نے قرار دیا کہ دونوں کمپنیوں نے جان بوجھ کر اور طویل عرصے تک کمپٹیشن قوانین کی خلاف ورزی کی، لہٰذا وہ کسی بھی رعایت یا نرمی کے مستحق نہیں۔ عائد کردہ جرمانہ، دونوں کمپنیوں کے سالانہ ٹرن اوور کا 1 فیصد ہے۔ دونوں کمپنیوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ 60 دنوں کے اندر جرمانے کی رقم قومی خزانے میں جمع کروائیں۔ ساٹھ دن کے بعد، تاخیر کی صورت میں روزانہ کی بنیاد پر ہر ایک کمپنی پر ایک لاکھ روپے کا اضافی جرمانہ عائد ہوگا۔ کمپٹیشن کمیشن نے مئی 2021 میں سٹیل سیکٹر میں قیمتوں کے مسلسل اضافے اور مشتبہ گٹھ جوڑ کی شکایات موصول ہونے پر انکوائری کا آغاز کیا تھا۔ انکوائری میں ابتدائی شواہد سامنے آئے کہ عائشہ سٹیل ملز اور انٹرنیشنل سٹیلز قیمتوں کے اضافے میں گٹھ جوڑ اور قیمتوں کے حوالے سے حساس معلومات کے تبادلے میں ملوث ہیں۔12 جون 2024 کو کمپٹیشن کمیشن نے دونوں کمپنیوں کے دفاتر پر چھاپے مار کر قیمتوں میں گٹھ جوڑ اور معلومات کے تبادلے کے ثبوت حاصل ہوئے۔ قیمتوں کے تجزیے سے ظاہر ہوا کہ جولائی 2020 سے دسمبر 2023 تک دونوں کمپنیوں نے اپنی مصنوعات کی قیمتوں میں ایک جیسے اور بیک وقت اضافہ کیا جو کہ مارکیٹ میں طلب و رسد کے بجائے باہمی گٹھ جوڑ کا نتیجہ تھا۔ابتدائی انکوائری کے بعد کمیشن نے مارچ 2025 میں دونوں کمپنیوں کو شو کاز نوٹس جاری کیے جن میں کمپٹیشن ایکٹ 2010 کے سیکشن 4 کی خلاف ورزیوں کی نشاندہی کی گئی۔کمپٹیشن کمیشن کا یہ فیصلہ کارٹلائزیشن، قیمتوں میں گٹھ جوڑ اور گمراہ کن مارکیٹنگ میں ملوث کاروباری اداروں کے لئے واضح پیغام ہے کہ کمپٹیشن کے قوانین کی خلاف ورزی پر سخت کارروائی کی جائے گی۔مزید قومی خبریں
-
علاقے کلیئر ہوگئے تھے تو دہشت گردوں کو واپس کون لایا ، سہیل آفریدی
-
پاک افغان کشیدگی میں دونوں ممالک کا جانی و مالی نقصان ہورہا ہے، بیرسٹر سیف
-
کپاس کی پیداوار میں مزید کمی کا خدشہ
-
سپریم جوڈیشل کونسل کی ججز کے کوڈ آف کنڈکٹ میں اہم ترمیم، میڈیا پر بات کرنے پر پابندی
-
پاکستان اور چین کے تعلقات سات دہائیوں پر محیط ایک لازوال دوستی کی مثال ہیں، مجتبیٰ شجاع الرحمن
-
کوہستان کرپشن سکینڈل ،مرکزی ملزم ہسپتال سے ڈسچارج ہوتے ہی اہلیہ سمیت گرفتار
-
ساہیوال، شادی تقریب میں ڈانس ،پولیس کا چھاپہ ، دو گرفتار، دو فرار
-
پنجاب بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ میں سات روز کی توسیع
-
وزیر صحت و آبادی خواجہ عمران نذیر کا پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کا اچانک دورہ
-
پنجاب بلدیاتی انتخابات،پی ٹی آئی کے میدان سے باہر ہونے کا خدشہ
-
ساہیوال کول پاورپراجیکٹ کا اپنے ملازم کی پیشہ ورانہ ترقی میں اہم کردار
-
پاکستان پیپلز پارٹی کی نائب صدر اور سینیٹر شیری رحمان کا کارساز حملے کی 18 ویں برسی پر شہدا کو خراج عقیدت پیش
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.