عزہ امن معاہدے کے پہلے مرحلے میں جنگ بندی‘یرغمالیوں کی رہائی ‘اسرائیلی فوجوں کی واپسی شامل ہے.رپورٹ

اسرائیلی کابینہ آج خصوصی اجلاس میں امن معاہدے کی منظوری کے لیے ووٹ دے گی‘پہلے پانچ دنوں میں روزانہ 400 امدادی ٹرکوں کو غزہ میں داخل ہونے کی اجازت دی جائے گی. عرب نشریاتی ادارے کی رپورٹ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 9 اکتوبر 2025 13:59

عزہ امن معاہدے کے پہلے مرحلے میں جنگ بندی‘یرغمالیوں کی رہائی ‘اسرائیلی ..
دوحہ/قاہرہ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔09 اکتوبر ۔2025 ) اسرائیل اور حماس کے درمیان طے پانے والے غزہ امن معاہدے کے پہلے مرحلے میں حماس کے زیرقبضہ تمام یرغمالیوں کی رہائی اور اسرائیلی فوجیوں کا ایک متفقہ حد یا لائن تک واپسی شامل ہے قطری وزارتِ خارجہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل کچھ فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا اور دوسری جانب سے انسانی امداد غزہ میں داخل ہونے کی اجازت دی جائے گی.

(جاری ہے)

عرب نشریاتی ادارے کا کہنا ہے کہ فریقین کے درمیان مذکرات مصرکے شہر شرم الشیخ میں ہوئے معاہدے کی تفصیل کے مطابق اسرائیلی حکومت اس منصوبے کی منظوری کے لیے ایک اہم اجلاس بلائے گی جس میں اس پر ووٹنگ ہوگی اگر اسے باضابطہ منظوری مل گئی تو فوری طور پر جنگ بندی نافذ ہو جائے گی اور اسرائیلی فوج متفقہ لائن تک پیچھے ہٹ جائے گی ایک سینئر فلسطینی عہدیدار نے برطانوی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ اسرائیلی انتظامیہ پہلے پانچ دنوں میں روزانہ 400 امدادی ٹرکوں کے غزہ میں داخل ہونے کی اجازت دے گا.

امریکی ادارے” سی بی ایس نیوز“ سے بات کرتے ہوئے وائٹ ہاﺅس عہدیدار نے کہا کہ اسرائیلی فوجیوں کے پیچھے ہٹ جانے میں 24 گھنٹے سے بھی کم وقت لگ سکتا ہے اس کے بعد حماس کے لیے 72 گھنٹے کا وقت شروع ہوگا تاکہ وہ غزہ میں موجود یرغمالیوں کو رہا کرے وائٹ ہاﺅس عہدیدار نے” سی بی ایس“ کو بتایا کہ توقع ہے کہ پیر تک یرغمالیوں کی رہائی شروع ہو جائے گی تاہم اس بات کا انحصار حماس پر ہے کہ وہ یہ کام پیر سے قبل بھی شروع کر سکتا ہے حماس اور اسرائیل کے درمیان طے پانے والے امن معاہدے کے بعد اب یہ بات اور سوال سامنے آنے لگا ہے کہ اب آنے والے دن کیسے گزر سکتے ہیں اور اب آگے کیا ہوگا.

وائٹ ہاﺅس اہلکار نے بتایا کہ اسرائیل کی کا بینہ آج جمعرات کو امن منصوبے پر خصوصی اجلاس میں ووٹنگ کرے گی اگر اسرائیل اس کی منظوری دے دیتا ہے تو اسے اپنی فوج کو واپس لانے کیے لیے 24 گھنٹے دیے جائیں گے اس کے بعد 72 گھنٹے کا ایک دورانیہ یا وقت شروع ہوگا کہ جس کے دوران حماس باقی مغویوں کو رہا کر سکتا ہے اہلکار نے کہا کہ امریکہ توقع کرتا ہے کہ 20 مغویوں کی رہائی پیر کے روز عمل میں لائی جائے گی، اگرچہ حماس انہیںاس سے پہلے بھی رہا کر سکتا ہے.

امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے یہ کہا گیا تھا کہ مغوی ممکنہ طور پر پیر کو رہا کیے جائیں گے ٹرمپ نے اشارہ دیا کہ وہ اس ہفتے کے آخر میں معاہدے کے حتمی مراحل کے دوران مشرق وسطیٰ کا دورہ کر سکتے ہیں انہوں نے کہا کہ وہ توقع کرتے ہیں کہ وہ تقریباً اسی وقت پہنچیں گے جب مغوی رہا کیے جا رہے ہوں گے دوسری جانب اقوامِ متحدہ کے انسانی ہمدردی کے سربراہ ٹام فلیچر نے ”ایکس “پر غزہ امن معاہدے کے بارے میں کہا کہ یہ ایک انتہائی اچھی خبر ہے امید ہے کہ مغوی جلد اپنے گھروں میں واپس پہنچ جائیں گے اور غزہ میں متاثرین تک امداد کی رفتار میں بھی تیزی لائی جا سکے گی.

انہوں نے کہا کہ ہماری ٹیمیں مکمل طور پر متحرک ہیں تاکہ ٹرکوں کو بڑے پیمانے پر غزہ میں داخل کیا جا سکے اور ایسے علاقوں تک پہنچایا جا سکے کہ جہاں خوراک اور ادویات کی اشد ضرورت ہے تاکہ زندگیاں بچائی جا سکیں ٹام فلیچر نے کہا کہ اقوامِ متحدہ کے کارکنوں کو محفوظ رسائی درکار ہے جس کے بعد ہی ادارہ ان علاقوں سے روزانہ کی بنیاد پر تازہ صورتحال د±نیا تک پہنچانے کے قابل ہو سکے گا.