Live Updates

پاکستان آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول ایگریمنٹ تک پہنچنے میں ناکام‘1اعشاریہ25ارب ڈالر قسط تاخیرکا شکار

توقع ہے کہ دونوں فریقین مسائل طے کریں گے اور آنے والے ہفتوں میں اسٹاف لیول ایگریمنٹ تک پہنچ جائیں گے.ماہرین

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 9 اکتوبر 2025 15:17

پاکستان آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول ایگریمنٹ تک پہنچنے میں ناکام‘1اعشاریہ25ارب ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔09 اکتوبر ۔2025 ) بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) اور پاکستان اسٹاف لیول ایگریمنٹ تک پہنچنے میں ناکام رہے قرض دہندہ کا 11 روزہ دورہ بدھ کو اختتام پذیر ہو گیا تھااس سے 37 ماہ کے ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسلٹی (ای ایف ایف) اور 28 ماہ کی ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبلٹی فیسلٹی (آر ایس ایف) کے تحت تقریباً 1.25 ارب ڈالر کے قرض کی اگلی قسط کے اجرا میں تاخیر ہوگی.

(جاری ہے)

تاہم مالی ماہرین کا توقع ہے کہ دونوں فریقین مسائل طے کریں گے اور آنے والے ہفتوں میں اسٹاف لیول ایگریمنٹ تک پہنچ جائیں گے”بزنس ریکارڈر“کے مطابق اسماعیل اقبال سیکیورٹیز کے ہیڈ آف ریسرچ اسعد حنیف نے پیش گوئی کی کہ پاکستان اور آئی ایم ایف دو سے چار ہفتوں کے اندر اسٹاف لیول ایگریمنٹ تک پہنچ جائیں گے اور اگلی قسط کا اجرا تین سے چھ ہفتوں میں منظور کرلیا جائے گا ادھر اے کے ڈی سیکیورٹیز کے ڈائریکٹر ریسرچ محمد اویس اشرف نے کہا ہے کہ دونوں فریق دو ہفتوں میں اسٹاف لیول ایگریمنٹ تک پہنچ جائیں گے یا زیادہ سے زیادہ اکتوبر کے آخر تک معاہدہ ہوجائے گا.

دونوں ماہرین نے بتایا کہ 28 ستمبر سے 8 اکتوبر 2025 کے دوران ای ایف ایف کے دوسرے اقتصادی جائزے اور آر ایس ایف کے پہلے جائزے کے تحت اہم اقتصادی اور ماحولیاتی اہداف پر اتفاق رائے ہو چکا ہے اور زیر التوا مسائل معمولی ہیں اویس اشرف نے وضاحت کی کہ پاکستان آر ایس ایف کی دو قسطیں حاصل کرے گا، ہر ایک کی قیمت 76.9 ملین ایس ڈی آر، جو کل 153.8 ملین ایس ڈی آر (تقریباً 209.7 ملین ڈالر) بنتی ہے ہم ای ایف ایف کے تحت مزید 1,036 ملین ڈالر وصول کریں گے اس سے تقریباً 1.25 ارب ڈالر بنتے ہیں اسپیشل ڈرائنگ رائٹس (ایس ڈی آرز) آئی ایم ایف کی جانب سے مقرر اور برقرار رکھی جانے والی اضافی زر مبادلہ ریزرو اثاثے ہیں.

اویس اشرف نے کہا کہ آئی ایم ایف چاہتا ہے کہ پاکستان کی صوبائی حکومتیں بجٹ سرپلس حاصل کریں اور حالیہ سیلابوں کی وجہ سے اقتصادی ترقی پر اثر کے پیش نظر ایف بی آر کے ریونیو ہدف میں کمی کریں انہوں نے کہا کہ پاکستان نے گزشتہ قرض پروگراموں کے دوران آئی ایم ایف کا اعتماد جیتا ہے آن لائن اجلاس کرنے کے اختیار کی دستیابی کی وجہ سے دونوں فریق زیر التوا مسائل پر بات چیت جاری رکھیں گے، جو اگلے چند ہفتوں میں حل ہو جائیں گے.

ادھر آئی ایم ایف نے ایک بیان جاری کیا کہ آئی ایم ایف مشن اور پاکستانی حکام نے ای ایف ایف کے 37 ماہ کے معاہدے کے تحت دوسرے جائزے اور آر ایس ایف کے 28 ماہ کے معاہدے کے پہلے جائزے پر اسٹاف لیول ایگریمنٹ تک پہنچنے میں اہم پیش رفت کی ہے پروگرام کا نفاذ مضبوط ہے اور وسیع پیمانے پر حکام کی وعدہ شدہ ذمہ داریوں کے مطابق ہے. دوسرے ششماہی اقتصادی جائزہ مذاکرات کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پروگرام پر عمل درآمد حکومت کے وعدوں کے مطابق جاری ہے اور مذاکرات میں کئی اہم امور پر پیش رفت ہوئی جن میں مالیاتی نظم و ضبط برقرار رکھتے ہوئے سیلاب متاثرین کی بحالی میں مدد، افراط زر کو اسٹیٹ بینک کے مقررہ ہدف کے اندر رکھنے کےلئے محتاط مالیاتی پالیسی شامل ہیں.

اعلامیے میں کہا گیا کہ توانائی کے شعبے میں اصلاحات اور سرکاری اداروں کے دائرہ کار میں کمی کے ساتھ شفافیت اور گورننس کو مضبوط بنانا بھی بات چیت کا حصہ رہے مہنگائی کو مقررہ ہدف میں رکھنے کے لئے سخت مالیاتی پالیسی برقرار رکھنے کی سفارش کی، توانائی شعبے کی بحالی کےلئے ریگولر ٹیرف ایڈجسٹمنٹ اور اصلاحات پر اتفاق کیا گیا سرکاری اداروں کے حجم میں کمی اور شفافیت میں بہتری پر گفتگو کی گئی، حکام وزارت خزانہ 7 ارب ڈالر کے قرض پروگرام کا دوسرا جائزہ کامیابی سے مکمل ہونے کیلئے پر امید ہیں.

آئی ایم ایف نے کہا کہ پاکستانی حکام کے ساتھ25 ستمبر سے اب تک کی بات چیت تعمیری اور مثبت رہی، بقیہ امور طے کرنے کےلئے پالیسی سطح پر ورچوئل بات چیت جاری رکھی جائے گی عالمی مالیاتی فنڈ کا وفد واپس روانہ ہوگیا ہے. دریں اثنا ذرائع نے کہا کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات میں ٹیکس فری کار امپورٹ اسکیمز ختم کرنے پر اتفاق ہوا ہے، بیگج اور گفٹ اسکیم ختم، ٹرانسفر آف ریزیڈنس اسکیم مزید سخت کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا اسی طرح5 سال پرانی استعمال شدہ گاڑیوں کی کمرشل امپورٹ کی مشروط طور پر اجازت ہوگی ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے رواں ماہ ای سی سی کے ذریعے شرائط مزید سخت کرنے کی منظوری لینے کی ہدایت کردی، گورننس اینڈ کرپشن رپورٹ کے اجرا پر حکومت اور آئی ایم ایف میں اختلاف برقرار ہے. 
Live مہنگائی کا طوفان سے متعلق تازہ ترین معلومات