گومل یونیورسٹی ، ڈیپارٹمنٹ آف سائیکالوجی کے زیرِ اہتمام "ورلڈ مینٹل ہیلتھ ڈے" کی مناسبت سے ایک پروقار تقریب کا انعقاد

ہفتہ 11 اکتوبر 2025 23:22

ڈیرہ اسماعیل خان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 اکتوبر2025ء) گومل یونیورسٹی کے قائداعظم کیمپس میں ڈیپارٹمنٹ آف سائیکالوجی کے زیرِ اہتمام "ورلڈ مینٹل ہیلتھ ڈے" کی مناسبت سے ایک پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب کی نگرانی ڈیپارٹمنٹ کی اسسٹنٹ پروفیسر/چئیر پرسن میڈم مریم صدیق نے کی، جبکہ وائس چانسلر گومل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محمد ظفر اقبال نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔

تقریب میں پرو وائس چانسلر و ڈین فیکلٹی آف سوشل سائنسز پروفیسر ڈاکٹر نعمت اللہ خان، ڈین فیکلٹی آف مینجمنٹ سائنسز پروفیسر ڈاکٹر زاہد اعوان، ڈین فیکلٹی آف سائنسز میڈم عاصمہ سعید، مختلف ڈیپارٹمنٹس کے سربراہان، فیکلٹی ممبران اور طلبا و طالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

(جاری ہے)

تقریب میں ذہنی صحت کے حوالے سے شعور اجاگر کرنے کے لیے خصوصی واک اور معلوماتی سٹالز کا انعقاد بھی کیا گیا، جن کا وائس چانسلر اور دیگر معزز مہمانوں نے دورہ کیا۔

طلبا نے سٹالز پر مختلف سائیکالوجیکل موضوعات پر بریفنگ دی اور ذہنی صحت کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد ظفر اقبال نے ڈیپارٹمنٹ آف سائیکالوجی کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ذہنی صحت ایک سنجیدہ اور اہم موضوع ہے جسے اجاگر کرنا وقت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ذہنی طور پر صحت مند انسان ہی جسمانی طور پر فعال اور معاشرے کے لیے فائدہ مند ہو سکتا ہے۔

وائس چانسلرگومل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محمد ظفر اقبال کا مزید کہنا تھا کہ گومل یونیورسٹی ایسے آگاہی پروگرامز کے انعقاد کو بھرپور فروغ دے گی تاکہ نوجوان نسل میں سائیکالوجیکل شعور پیدا کیا جا سکے اور وہ اپنے مسائل کے حل کے لیے بااعتماد انداز میں بات کر سکیں ۔اس موقع پر پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر نعمت اللہ خان،پرنسپل لا کالج سراج ،میڈم عائشہ صدیقہ نے بھی ورلڈ مینٹل ہیلتھ ڈے کی مناسبت سے اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔

ڈیپارٹمنٹ آف سائیکالوجی کی اسسٹنٹ پروفیسر/چیئرپرسن میڈم مریم صدیق نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے معاشرے میں نفسیاتی مسائل کو سنجیدگی سے نہیں لیا جاتا ،اور انکا حل کسی ماہر نفسیات یا سائیکالوجسٹ سے رجوع کرنے کے بجائے عمومی طور پر دم درود سے نکالنے کی کوشش کی جاتی ہے جو کہ ایک افسوسناک رویہ ہے ۔میڈم مریم صدیق کا مزید کہنا تھا کہ ایسے آگاہی پروگرامز کا مقصد لوگوں کو شعور دینا ہے کہ ذہنی بیماری بھی ایک حقیقت ہے اور اس کا بروقت علاج اور رہنمائی انتہائی ضروری ہے ۔ \378