نیوٹیک نے ٹیکنکل اداروں کو عالمی میعار کے مطابق تیارکرنے کےحوالے سے اہم سفارشات وفاقی حکومت کو ارسال کردیں

منگل 7 اکتوبر 2025 22:20

نیوٹیک نے ٹیکنکل اداروں کو عالمی میعار کے مطابق تیارکرنے کےحوالے سے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 اکتوبر2025ء) نیوٹیک نے ٹیکنکل اداروں کوعالمی میعار کے مطابق تیارکرنے کےحوالے سے اہم سفارشات وفاقی حکومت کو ارسال کردی ہیں ، ان سفارشات میں کام کی جگہ کو جنسی ہراسانی سے پاک ماحول فراہم کرنے، ٹیکنکل سیکٹر اور اداروں کا نصاب عالمی میعار کے مطابق بنانے ،گرین اکانومی کو یقینی بنانے ، نیوٹیک کے قومی میعارات پر عملدرآمد کرانے اور ڈبلن معاہدے کے لیے پیشرفت سمیت دیگر اہم سفارشات شامل ہیں ، یہ سفارشات نیوٹیک کےزیر اہتمام د وروزہ بین الاقوامی ڈائیلاگ کے د وران تیا ر کی گئی ہیں ۔

بین الاقوامی ڈائیلاگ میں برٹش کونسل، یورپی یونین، جرمن کوآپریشن کے نمائندوں ، انڈسٹری کے ماہرین، ماہرین تعلیم اورحکومتی حکام نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

شراکت داروں کی منظوری کے بعد ان سفارشات کو حتمی شکل دی گئی ۔ اس موقع پر وزیر مملکت وجیہہ قمر نے کہاکہ نیوٹیک کی جانب سے انتہائی اہم سفارشات تیار کی گئی ہیں، ان سفارشات کو ٹیکنکل سیکٹر میں نافذ کروانے کے لیے وہ بھرپور کوشش کریں گی، ان سفارشات کو ورکشاپس، انڈسٹری، ٹیکنکل اداروں میں نافذ کرایا جائے گا تاکہ پاکستان ترقی کے رستے پر گامزن ہو،ان سفارشات کو تیار کرانے میں چیئر پرسن نیوٹیک گلمینہ بلال کاکردار انتہائی اہم تھا جن کی کاوشوں سے یہ ممکن ہوا ۔

انہوں نے کہاکہ ٹیوٹ سیکٹر پاکستان کی معاشی ترقی کا محور بن چکا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی حقیقت واضح ہے، ہماری آبادی کا تقریباً 64 فیصد حصہ 30 سال سے کم عمر ہے، پھر بھی ہمارے 8 فیصد سے بھی کم نوجوان اس وقت باضابطہ ٹیوٹ پروگراموں میں داخلہ لے رہے ہیں۔ ہر سال، تقریباً 20 لاکھ نوجوان پاکستانی لیبر مارکیٹ میں داخل ہوتے ہیں، لیکن صرف ایک حصہ صنعت سے متعلقہ مہارتوں سے لیس ہوتا ہے۔

پاکستان کے نوجوانوں کو ہنر مند بنائے بغیر معاشی ترقی ممکن نہیں ہے ۔ اختتامی تقریب میں یورپی یونین کے وفد کے سربراہ جیروئن ویلمز (Geroen Willems)نے کہا کہ چیئرپرسن گلمینہ بلال کا کردار انتہائی اہم ہے جن کی وجہ سے ٹیوٹ پریکٹشنرز،ماہرین تعلیم،پالیسی میکرز اور گورنمنٹ حکام اس عالمی ڈائیلاگ کا حصہ بنے ہیں ۔اس مکالمے کو جرمنی اور یورپ کی سپورٹ حاصل تھی۔

اس مکالمے کے ذریعے ہمیں 24 سفارشات موصول ہوئی ہیں جو انتہائی اہم تھیں۔پاکستان کے تیس لاکھ نوجوان ہر سال لیبر مارکیٹ میں آتے ہیں ،ضرورت اس امر کی ہے کہ انہیں عالمی میعار کے مطابق پیشہ وارانہ ہنر مندی کی تعلیم دی جائے۔پاکستان میں جرمن سفیر انا لیپل (Ina Lepel)نے کہا کہ اس عالمی مکالمے میں پیشہ وارانہ وفنی تعلیم کے لیے جو سفارشات تیار کی گئی ہیں وہ ٹیوٹ سیکٹر ،انڈسٹری اور ڈویلپمنٹ سیکٹر کی ترقی کے لیے انتہائی اہم ہیں ۔

انہوں نے کہا جرمنی ٹیوٹ سیکٹر کی ترقی کے لیے تعاون کا سفر جاری رکھے گا۔ جرمن سفیر نے وفاقی وزیر تعلیم،وزیر مملکت اور چیئرپرسن نیوٹیک کے کردرا کو سراہا۔چیئرپرسن گلمینہ بلال نے کہا کہ اس تقریب میں انڈسٹری کےپریکٹشنرز، ماہرین تعلیم ،پالیسی میکرز اور تمام شراکت داروں نے بڑی محنت سے سفارشات تیار کی ہیں جو اس شعبہ کی ترقی میں اہم کردار ادا کریں گی۔

یہ سب کچھ تمام شراکت داروں اور عالمی پارٹنرز کے تعاون سے ہی ممکن ہوا ہے ،ہم نے پاکستان کو عالمی میعار کے مطابق ہنر مند نوجوان دینے ہیں ۔تقریب کے آخر میں ای ڈی نیوٹیک نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ٹیوٹ سیکٹر پائیدار ترقی کا ضامن ہے ،یہ سب کچھ تنہا ممکن نہ تھا اس کیلئے تمام عالمی شراکت داروں کا کردار قابل تعریف ہے۔ مکالمے میں سفارش کی گئی کہ وفاقی اور صوبائی گورننس باڈیز کو ہم آہنگ کرنے کے لیے کردار اور ذمہ داریوں کی وضاحت کے لیے پارلیمنٹ کو قانون سازی کی ضرورت ہے۔