غزہ میں جو کچھ ہوا تباہی کا لفظ اسے بتانے سے قاصر ہے، خان یونس بلدیہ

غزہ ایک تباہی کا سامنا کر رہا ہے اور تباہی کے الفاظ یھی صورت حال واضح کرنے کے لیے کم ہیں،میئر

اتوار 12 اکتوبر 2025 16:50

ریاض (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اکتوبر2025ء) خان یونس کے میئر علائو الدین البتا نے تصدیق کی ہے کہ گورنری کا 85 فیصد حصہ تباہ ہو چکا ہے۔انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ غزہ کی پٹی میں سکیورٹی کا خلا ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ شہر کو پٹی میں سکیورٹی کنٹرول کی ضرورت ہے۔ غزہ ایک تباہی کا سامنا کر رہا ہے اور تباہی کے الفاظ یھی صورت حال واضح کرنے کے لیے کم ہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ شہر کے 300 کلومیٹر کے پانی کے نیٹ ورک کو تباہ کر دیا گیا ہے۔ شہر کا 75 فیصد سیوریج نیٹ ورک منہدم ہو چکا ہے۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ 206,000 لکیری میٹرز جو کہ کل روڈ نیٹ ورک کا 82 فیصد ہے، کو بلڈوز کر کے تباہ کر دیا گیا ہے۔ واٹر سپلائی نیٹ ورک کے 296,000 لکیری میٹر مکمل یا جزوی طور پر خراب ہو چکے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے یہ بھی کہا کہ پانی کے 36 کنویں مکمل طور پر ختم ہو چکے ہیں۔

متعدد کنویں اس وقت جزوی صلاحیت پر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ تین مرکزی پانی کے ٹینک تباہ ہو چکے ہیں اور سروس دینے سے قاصر ہوگئے ہیں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ میونسپلٹی کو اس وقت شہر میں 350,000 ٹن سے زیادہ کچرے سے نمٹنا ہے جو خان یونس کے مشرق میں واقع وسطی لینڈ فل کی وجہ سے اور جنگ کی وجہ سے فضلہ اکٹھا کرنے کا نظام بند ہونے کے بعد عارضی لینڈ فل اور قریب شیلٹرز اور آئی ڈی پی مراکز میں جمع ہوتا ہیانہوں نے عالمی برادری اور بین الاقوامی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ کی پٹی کی میونسپلٹیوں کو ضروری مشینری اور آلات فراہم کریں۔

خاص طور پر پانی، صفائی اور حفظان صحت کے شعبوں میں مدد کی جائے۔ انہوں نے ملبہ ہٹانے اور سڑکوں کو صاف کرنے کے لیے بلڈوزر اور بھاری مشینری لانے کے لیے فوری مداخلت کا مطالبہ کردیا۔ فلسطینی ہلال احمر کے ترجمان نبل فرسخ نے کہا ہے کہ خوراک اور طبی امداد کا تیزی سے داخلہ ایک فوری ضرورت ہے۔ انہوں نے زخمیوں اور بیماروں کے انخلا میں تیزی لانے کے لیے العربیہ کے ذریعے بھی فون کیا۔