ممتابنرجی کا بیان بھارت میں اجتماعی عصمت دری کے بحران کی سنگینی کو ظاہر کرتا ہے،تجزیہ کار

پیر 13 اکتوبر 2025 13:51

کولکتہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 اکتوبر2025ء) انسانی حقوق کی تنظیموں نے بھارتی ریاست مغربی بنگال کے علاقے درگہ پور میں میڈیکل کی ایک طالبہ کی اجتماعی عصمت دری کے حوالے سے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے بیان پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہاہے کہ ان کا بیان بھارت میں خواتین کے تحفظ کے حوالے سے بڑھتے ہوئے خدشات اور متاثرین کو مورد الزام ٹھہرانے کے کلچرکو اجاگر کرتا ہے۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ممتابنرجی نے اس ہولناک واقعے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کالجوں کو مشورہ دیا کہ وہ لڑکیوں کو رات کے وقت باہر جانے کی اجازت نہ دیں۔ انہوں نے کہاکہ نجی میڈیکل کالجوں کو اپنے طلباخصوصا لڑکیوں کا خیال رکھنا چاہیے، لڑکیوں کو رات کے وقت کالج سے باہر جانے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے، انہیں اپنی حفاظت بھی کرنی ہوگی۔

(جاری ہے)

اڑیسہ سے تعلق رکھنے والی دوسرے سال کی میڈیکل کی طالبہ کی اجتماعی عصمت دری کے ردعمل میں دیئے گئے بیان نے لوگوں میں غم و غصے کو جنم دیا ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ بیان ریاست کی ذمہ داری کو متاثرہ لڑکی پر منتقل کرنے کے مترادف ہے۔ بی جے پی نے ممتا بنرجی کو عورت کے نام پر دھبہ قرار د یتے ہوئے ان کے بیان کو غیر حساس اور رجعت پسندانہ قرار دیا اوران کے استعفے کا مطالبہ کیا۔

یہ واقعہ درگاپور میں اس وقت پیش آیا جب متاثرہ لڑکی اپنے ہم جماعتوں کے ساتھ کھانا لینے باہر نکلی اور اسے اغوا کر کے اجتماعی عصمت دری کا نشانہ بنایاگیا۔اگرچہ ممتا بنرجی نے بعد میں مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کی یقین دہانی کرائی لیکن لڑکیوں کی نقل و حرکت پر پابندی کے حوالے سے ان کے بیان سے صنفی بنیاد پر جرائم سے نمٹنے میں سماجی ناکامی کی عکاسی ہوتی ہے ۔

مبصرین نے بھارت میں عصمت دری کے بڑھتے ہوئے بحران کی سنگینی کو اجاگر کیاہے جہا ں متاثرین کو انصاف اور تحفظ کے بجائے الزام اور بدنامی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ سیاسی رہنمائوں کے اس طرح کے بیانات سے متاثرین کی تکلیف بڑھ جاتی اور مجرموں کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھات میں دہلی سے کٹھوعہ اور درگاپور تک جنسی زیادتی کے بار بار ہونے والے واقعات نظامی بے حسی، پولیس کی لاپرواہی اور سیاسی منافقت کی ایک سنگین حقیقت کو بے نقاب کرتے ہیں جہاں خواتین کی حفاظت کو نظریے ا ور الزام تراشی کی بھینٹ چڑھایا جاتا ہے۔