ٹرمپ کا منصوبہ اس وقت بہترین آپشن مگر مسئلہ فلسطین کا حل نہیں ہے، روس

منگل 14 اکتوبر 2025 10:20

ماسکو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 اکتوبر2025ء) روس نے کہا ہے کہ غزہ کے لئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبے پر عمل درآمد کے بعد فلسطینی ریاست کا قیام ضروری ہے۔ العربیہ اردو کے مطابق یہ بات روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے ماسکو میں صحافیوں سے ملاقات کے دوران کہی۔ انہوں نے کہا کہ روس غزہ کے لئے ٹرمپ کے منصوبے کو میز پر موجود بہترین آپشن کے طور پر دیکھتا ہے لیکن یہ مسئلہ فلسطین کا حل نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ٹرمپ کے منصوبے میں صرف غزہ شامل ہے۔ اس منصوبے میں فلسطینی ریاست کے بارے میں شرائط شامل ہیں لیکن ان کا تفصیلی ہونا ضروری ہے۔ مغربی کنارے کی قسمت کا تعین کیا جانا چاہیے۔ روسی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں میں 1967 کی سرحدوں پر مشتمل ایک مکمل علاقائی فلسطینی ریاست کے قیام کی شرط رکھی گئی ہے۔

(جاری ہے)

روس بین الاقوامی برادری کے بہت سے ارکان کی طرح ان قراردادوں پر عمل درآمد کے لئے پرعزم ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہیں یقین ہے کہ حالیہ منصوبوں پر فی الحال عمل کیا جا رہا ہے۔ ہم اس کوشش میں کامیابی کی امید رکھتے ہیں۔ یقیناً اس منصوبے کو مکمل طور پر نافذ کیا جائے گا۔ اہداف درمیان میں نہیں بدلیں گے اور یہ کہ رولز آف دی گیم تبدیل نہیں ہوں گے۔

روسی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ایک بار جب یہ منصوبہ مکمل طور پر نافذ ہو جائے گا، فلسطینی ریاست کے قیام کا عمل شروع ہو جائے گا اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی منظور کردہ قراردادوں کی بنیاد پر ٹھوس معاہدے طے کیے جائیں گے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ روس غزہ کے حوالے سے ٹرمپ پلان کے فریم ورک کے اندر طے پانے والے معاہدوں کو عملی جامہ پہنانے کی بھرپور کوشش کرے گا۔ انہوں نے پیر کو مصر میں ہونے والے شرم الشیخ امن سربراہی اجلاس کی کامیابی کے لئے امید کا اظہار کیا۔