قفل ٹوٹا خدا خدا کر کے، انتظامیہ اور پولیس کو سیکورٹی اور نیشنل ایکشن پلان کی یاد آ ہی گئی،پانچ نکاتی ایجنڈا جاری

منگل 14 اکتوبر 2025 15:08

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 اکتوبر2025ء) قفل ٹوٹا خدا خدا کر کے، انتظامیہ اور پولیس کو سیکورٹی اور نیشنل ایکشن پلان کی یاد آ ہی گئی۔ ضلع مظفرآباد میں سکیورٹی ہائی الرٹ کے لیے پانچ نکاتی ایجنڈا جاری کر دیا گیا۔ نیشنل ایکشن پلان کے خلاف ورزی پر کریک ڈاؤن شروع کرنے کا عندیہ، ایس ایس پی مظفرآباد از خود میدان میں کود پڑے۔

ایس ایس پی ضلع مظفراباد سید ریاض حیدر بخاری نے کہا ہے کہ ضلع مظفرآباد میں ٹریفک خلاف ورزیوں اور دیگر قانون کے مغائر اقدامات کی روک تھام کے لیے جامعہ سیکیورٹی پلان ترتیب دیا گیا ہے۔ گزشتہ سے پیوستہ روز ایس ایس پی آفس مظفرآباد میں منعقدہ میٹنگ میں ایس ڈی پی اوز، سٹی صدر مقام پٹہکہ نصیر آباد اور ایس ایچ اوز تھانہ جات کو سختی سے ہدایات دی گئی ہیں کہ اپنی اپنی حدود میں سیکیورٹی کو ہائی الرٹ رکھا جائے اور انتہائی چوکس ڈیوٹی سر انجام دیں۔

(جاری ہے)

ہوٹل، سرائے، ریسٹ ہاؤسز، گیسٹ ہاؤسز، اہم شاہرات، پر ہجوم مقامات، بازاروں، شاپنگ مالز،لاری اڈوں وغیرہ پر جدید طریقہ کار ڈیوائسز کے ذریعے چیکنگ و پڑتال کی ہدایات کے علاوہ پیدل اور موبائل گشت کے سلسلہ کو مزید موثر اور فعال بناتے ہوئے اس سلسلہ کو راؤنڈ کلاک رکھا جائے۔ ایس ایس پی مظفرآباد کی جانب سے مزید ہدایات دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ تمام پولیس فورس کو ہم وقت چوکس والرٹ رکھا جائے۔

سینیئر افیسران تمام تر انتظامات کی ذاتی طور پر نگرانی کریں۔ ایس ایس پی مظفرآباد نے نیشنل ایکشن پلان کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تمام نقاط پر من و عن عمل درآمد کو یقینی بنانے کے سلسلہ میں تمام ممکنہ اقدامات عمل میں لائے جا رہے ہیں۔ ایس ایچ اوز کو سختی سے پابند کیا گیا ہے کہ وہ اپنی اپنی حدود میں پیٹرولنگ ٹیمیں تشکیل دیں، شادی بیاہ اور دیگر مختلف نوعیت کی تقریبات کے دوران لاؤڈ سپیکر کے استعمال، ساؤنڈ سسٹم، آتش بازی، ہوائی فائرنگ وغیرہ پر فوری کروائی ضابطہ عمل میں لائی جائے، خلاف ورزی کے مرتکب افراد کے خلاف فوری مقدمات درج رجسٹر کرتے ہوئے کاروائی ضابطہ عمل میں لائی جائے۔

انہوں نے عوام الناس سے بھی درخواست کی ہے کہ ذمہ دار شہری ہونے کا ثبوت دیتے ہوئے سکیورٹی اقدامات اور نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کے حوالے سے مقامی پولیس کے ساتھ تعاون کریں، کسی بھی تقریب میں لاؤڈ سپیکر ساؤنڈ سسٹم کا استعمال، شادی بیاہ کی تقریبات میں آتش بازی اور ہوائی فائرنگ ہرگز نہ کریں، خلاف ورزی کی صورت میں مروجہ قانون کے تحت سخت ترین کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔

دوسری جانب شہر بھر میں آئے روز شادی بیاہ و دیگر تقریبات میں ہوائی فائرنگ، آتش بازی کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ خاص کر اپر چھتر،نلوچھی، سماں بانڈی،بیلا نور شاہ،چہلہ بانڈی کے علاقوں میں دن رات دھماکے سنائی دیتے ہیں، جن کی بازگشت سوشل و پرنٹ میڈیا پر بھی دکھائی و سنائی دیتی ہے۔ اسی طرح بازاروں میں سر راہ ہیوی ساؤنڈ سسٹم پر نغموں و ترانوں کی بھرمار نے لوگوں کے قلب و سماعتوں کو متاثر کرنا شروع کر رکھا ہے۔

اسی طرح شہر بھر میں قانون کرایہ داری کی خلاف ورزیاں عروج پر پہنچ چکی ہیں اور بااثر افراد کو کوئی پوچھنے والا نہیں جبکہ عام افراد پر قانون کا شکنجہ کسنے کا عمل تیزی سے جاری ہے۔ عوام الناس اور سول سوسائٹی کا کہنا ہے کہ قانون کی عملداری کو یقینی بنانے کے لیے تمام مکاتب فکر کو ایک ہی ترازو میں تولا جائے تو قانون پر عمل درآمد یقینی بنایا جا سکتا ہے بصورت دیگر امیر کے لیے اور غریب کے لیے اور قانون مزید افرا تفری پیدا کرے گا۔