ایئرپورٹس پر جہازوں سے پرندے ٹکرانے کے واقعات میں اضافہ

رواں سال جنوری سے ستمبر تک 90برڈ اسٹرائیکس کا سامنا کرنا پڑا

منگل 14 اکتوبر 2025 21:34

ایئرپورٹس پر جہازوں سے پرندے ٹکرانے کے واقعات میں اضافہ
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 اکتوبر2025ء) سال 2025ء میں ایئرپورٹس پر جہازوں سے پرندے ٹکرانے کے واقعات میں اضافہ ہوگیا۔قومی ایئرلائن کی پروازوں کو رواں سال جنوری سے ستمبر تک 90برڈ اسٹرائیکس کا سامنا کرنا پڑا، قومی ایئرلائن کے ساتھ گزشتہ سال اسی مدت کے دوران 83برڈ ااسٹرائیکس رپورٹ ہوئیں۔رواں سال ستمبر میں ہی 26برڈ ااسٹرائیکس رپورٹ ہوئیں جو ایک ماہ میں ہونے والا تشویش ناک اضافہ ہے۔

لاہور اور اسلام آباد ایئرپورٹس پر پی آئی اے کو سب سے زیادہ برڈ اسٹرائیکس ریکارڈ ہوئیں۔قومی ائیرلائن کو رواں سال کراچی میں 9، لاہور میں 16 اور اسلام آباد میں 15واقعات پیش آئے، برڈاسٹرائیکس کے باعث 8طیاروں کو نقصان پہنچا، 82معمولی نوعیت کے واقعات رپورٹ ہوئے۔

(جاری ہے)

لینڈنگ اور اپروچ کے دوران سب سے زیادہ برڈ اسٹرائیکس ہوئیں، لینڈنگ میں 21جبکہ اپروچ میں 14 واقعات پیش آئے۔

ایئر لائن حکام کے مطابق اے 320طیارے کے ساتھ سب سے زیادہ 68برڈ اسٹرائیکس کے واقعات ہوئے، برڈ اسٹرائیکس کے بڑھتے واقعات نے نجی ایئرلائنز کی پروازوں کے شیڈول پر اثر ڈالا۔ برڈ اسٹرائیکس کے باعث کئی نجی پروازوں کو تاخیر اور فنی معائنے کا سامنا کرنا پڑا۔برڈ اسٹرائیکس میں اضافہ ائیرپورٹس کے اطراف صفائی اور فضلہ کنٹرول کے نظام کی ناکامی کا نتیجہ ہے۔

پی آئی اے کے سیفٹی ڈپارٹمنٹ نے ائیرپورٹس پر برڈ کنٹرول سسٹم مزید مثر بنانے کی سفارش کر دی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ نجی ایئرلائنز کے برڈ اسٹرائیکس کے واقعات پی آئی اے سے دو گنا زیادہ رپورٹ ہوئے جن کی مجموعی تعداد 180تک جا پہنچی ہے۔پاکستان ائیرپورٹس اتھارٹی کا کہنا ہے کہ پرندوں کے تدارک اور فضائی سلامتی کے حوالے سے عالمی معیار کے مطابق اقدامات کیے جارہے ہیں، برڈ اسٹرائیکس ایک عالمی نوعیت کا چیلنج ہے، جس کے اثرات موسم، شہری آبادی کے پھیلا اور ماحولیاتی عوامل سے بھی منسلک ہیں۔پاکستان ائیرپورٹس اتھارٹی نے کہا کہ وہ متعلقہ اداروں کے ساتھ رابطے میں ہیں تاکہ ہوائی اڈوں کے اطراف صفائی کے موثر انتظامات کرکے پرندوں کے خطرات میں کمی لائی جا سکے۔