غزہ میں نہ پھٹ سکنے والا بارودی مواد واپس آنے والے شہریوں کے لیے بڑا خطرہ ہے، ہینڈی کیپ انٹرنیشنل

بدھ 15 اکتوبر 2025 10:10

پیرس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اکتوبر2025ء) فرانس میں قائم بین الاقوامی تنظیم ہینڈی کیپ انٹرنیشنل نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں نہ پھٹنے والے بارودی مواد نے گھروں کو واپس آنے والے شہریوں کے لیے نئے خطرات پیدا کر دیے ہیں جس کے بعد شہر کو بارودی سرنگوں سے ترجیحی بنیادوں پر صاف کرنےکی ضرورت ہے، جنگ کے دوران 70 ہزار ٹن کے قریب بارودی مواد غزہ کی پٹی میں پھینکا گیا ہے ۔

اردو نیوز کے مطابق بین الاقوامی تنظیم ہینڈی کیپ انٹرنیشنل جنگ زدہ علاقوں کو بارودی سرنگوں سے صاف کرنے میں مہارت رکھتی ہے اور متاثرین کو مدد فراہم کرتی ہے۔ادارے کی ڈائریکٹر این کلیئر یائیش نے کہا ہے کہ غزہ میں ہونے والی تباہی سے تہہ در تہہ ملبے کا ڈھیر جمع ہو گیا ہے اور ماحولیاتی پیچیدگیوں کے باعث خطرات بہت بڑھ گئے ہیں۔

(جاری ہے)

بین الاقوامی ادارے کا کہنا ہے کہ آنے والے دنوں میں زیادہ تر توجہ ملبے کو ٹھکانے لگانے پر مرکوز ہو گی تاکہ محفوظ آپریشن کو یقینی بنایا جائے۔

انہوں نےکہا کہ اس دوران بالخصوص اُن سڑکوں کے ساتھ جمع ملبے کے ڈھیر کو ہٹایا جایا گا جو بے گھر ہونے والے ہزاروں افراد واپسی کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔دوسری جانب اقوم متحدہ کے ادارے کا کہنا ہے کہ انہیں اسرائیلی حکام کی جانب سے فی الحال اجازت نامہ موصول نہیں ہوا جس کے تحت نہ پھٹ سکنے والے مواد کو تباہ کرنے کے لیے ضروری ساز و سامان غزہ کی پٹی میں لایا جا سکتا ہے۔

جنوری میں اقوام متحدہ کے ادارے مائین ایکشن سروس (یو این ایم اے ایس) نے اندازہ لگایا تھا کہ غزہ پر برسائے گئے بارودی مواد میں سے پانچ سے دس فیصد مواد نہیں پھٹ سکا تھا۔یو این ایم اے ایس نے کہاکہ دو سال سے عائد پابندیوں کے باعث ان کی ٹیمیں غزہ کا بڑے پیمانے پر سروے نہیں کر سکی لہذا بارودی مواد کے حوالے سے مکمل معلومات موجود نہیں ہیں۔

اقوام متحدہ کے انسانی امور کے انتظامی ادارے نے کہا کہ اہم سڑکوں پر بارودی مواد کی موجودگی کا اندازہ لگایا جائے گا محدود بکتر بند گاڑیاں ہونے کے باعث ایک دن میں ایک خاص حد تک علاقوں کا جائزہ لیا جا سکتا ہے۔یو این ایم اے ایس کے مطابق غزہ میں داخلے کے انتظار میں ان کی تین بکتر بند گاڑیاں سرحد پر کھڑی ہوئی ہیں جن سے بڑے پیمانے پر محفوظ آپریشن شروع کیا جا سکتا ہے۔