پنجاب حکومت کی 2025 میں ماحول دوست پالیسیوں پر عملی پیش رفت

جمعرات 16 اکتوبر 2025 16:59

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اکتوبر2025ء) پنجاب حکومت نے رواں سال 2025 کے دوران ماحولیاتی تحفظ اور موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے متعدد اہم اور تاریخی اقدامات کیے ہیں، جس میں ماحولیاتی کمیشن نے اہم کردار ادا کیا ۔محکمہ ماحولیات کیمطابق پنجاب کلائمیٹ ریزیلیئنٹ ویژن اینڈ ایکشن پلان کے تحت صوبے کی پہلی جامع موسمیاتی پالیسی نافذ کی گئی ، جس میں ماحولیاتی نظام، پانی کے ذخائر، اور شہری فضائی معیار میں بہتری کے لیے ہدفی منصوبے شامل ہیں۔

حکومتی ذرائع کے مطابق صوبائی حکومت نے ماحولیاتی اینڈوومنٹ فنڈ کے قیام کی منظوری بھی دی ہے جس کے تحت 15 ارب روپے کے بجٹ سے ماحول دوست منصوبوں، اسٹارٹ اپس اور تحقیقی اداروں کو مالی معاونت فراہم کی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

اس کے ساتھ ساتھ پنجاب میں ملک کی پہلی ماحولیاتی تحفظ فورس تشکیل دی گئی ہے، جسے رواں سال دس اضلاع تک توسیع دی گئی، اس فورس کو جدید آلات اور ٹیکنالوجی سے آراستہ کیا جا رہا ہے تاکہ فضائی آلودگی، شور، صنعتی اخراجات اور غیر قانونی بھٹوں کے خلاف کارروائیاں موثر بنائی جا سکیں۔

علاوہ ازیں، لاہور میں خطے کی سب سے بڑی کلائمیٹ آبزرویٹری کے قیام کی منظوری دی گئی ہے جو موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کے سائنسی تجزیے، ڈیٹا اکٹھا کرنے اور پالیسی سازی میں مدد دے گی۔محکمہ ماحولیات کے مطابق صوبے بھر میں فضائی معیار کی مانیٹرنگ کے لیے 50 سے زائد اسٹیشنز نصب کیے جا چکے ہیں، جبکہ پانی کے معیار کے لیے بھی 15 مانیٹرنگ مراکز قائم کیے جا رہے ہیں۔

گاڑیوں کے دھوئیں اور صنعتی فضلے کے اخراج پر قابو پانے کے لیے بین الاقوامی معیار کے مطابق ایمیشن ٹیسٹنگ سسٹم متعارف کرایا گیا ہے۔سنگل یوز پلاسٹک پر مرحلہ وار پابندی کے لیے پلاسٹک مینجمنٹ سیل بھی قائم کیا گیا ہے، جو پلاسٹک تیار کرنے والی فیکٹریوں کی رجسٹریشن اور نگرانی کے امور انجام دے رہا ہے۔ عوامی شکایات کے لیے گرین پنجاب ایپ متعارف کرائی گئی ہے جس کے ذریعے شہری فیکٹریوں کے دھوئیں، بھٹوں یا کھیتوں میں آگ لگانے کی شکایات درج کرا سکتے ہیں۔

صوبائی حکومت نے الیکٹرک بس سروس کے ذریعے صاف توانائی کے استعمال کو فروغ دینے کا عمل بھی تیز کر دیا ہے، جبکہ چیف منسٹر پلانٹ فار پاکستان پروگرام کے تحت بڑے پیمانے پر شجرکاری مہم جاری ہے۔ لاہور ہائیکورٹ کی ہدایت پر پانی ضائع کرنے، کھلے عام گاڑیاں دھونے اور فضائی آلودگی پھیلانے والے عناصر کے خلاف جرمانوں کا سلسلہ شروع کیا گیا۔ماہرین کے مطابق یہ اقدامات صوبے میں ماحولیاتی نظام کی بحالی، سموگ اور پلاسٹک آلودگی پر قابو پانے اور شہری معیارِ زندگی بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔

پنجاب حکومت کے یہ اقدامات ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کی سنجیدہ کوششوں کا مظہر ہیں، تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ ان پالیسیوں کے تسلسل اور موثر عمل درآمد سے ہی صوبہ حقیقی معنوں میں گرین پنجاب بن سکے گا۔