وفاقی وزیر رانا تنویر حسین سے سامسنز گروپ آف کمپنیز کے وفد کی ملاقات ، گوشت کی برآمدات اور زرعی سیاحت کے فروغ کے لئے تعاون پر اتفاق

جمعرات 16 اکتوبر 2025 20:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اکتوبر2025ء) وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین سے سامسنز گروپ آف کمپنیز کے وفد نے اعلیٰ سطحی ملاقات کی جس میں مویشیوں کی افزائش، گوشت کی برآمدات، پہاڑی علاقوں میں زرعی ترقی اور ایگرو ٹورازم کے فروغ سے متعلق تعاون کو بڑھانے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا تاکہ ملک میں پائیدار دیہی معیشت اور شمولیتی ترقی کو فروغ دیا جا سکے۔

وزارت سے جاری پریس ریلیز کے مطابق وفد کی قیادت برطانوی فوج کے سابق چیف آف جنرل سٹاف جنرل سر پیٹرک سینڈرز اور برطانیہ کے ایوانِ بالا (ہاؤس آف لارڈز) کے رکن لارڈ سرفراز آف کینسنگٹن نے کی۔ وفد نے وفاقی وزیرِ کو سامسنز گروپ کے متنوع کاروباری منصوبوں سے آگاہ کیا جو پاکستان کے صفِ اول کے کاروباری گروپس میں شامل ہے اور جو زراعت، توانائی، تعلیم اور گوشت کی پراسیسنگ جیسے مختلف شعبوں میں 50 ہزار سے زائد افراد کو روزگار فراہم کر رہا ہے،وفد نے پنجاب کے ضلع مظفرگڑھ میں قائم سامسنز فارم رنگ پور کی کامیابی کو بھی اجاگر کیا جہاں 2020ء سے گروپ نے 7 ہزار ایکڑ بنجر زمین کو سرسبز و شاداب زرعی علاقے میں تبدیل کر دیا ہے۔

(جاری ہے)

گروپ کا زرعی پورٹ فولیو جس میں سامسنز ایگری فارمز، سامسنز سیڈز کمپنی اور کول میٹ لائیو اسٹاک شامل ہیں جدید، پائیدار اور برآمدات پر مبنی زراعت کے فروغ کے لئے گروپ کے عزم کا مظہر ہے۔ وفد نے پاکستان کی حلال گوشت کی برآمدات کو بڑھانے میں دلچسپی کا اظہار کیا اور وزارت سے گوشت اور زندہ مویشیوں کی برآمدات کے فروغ کے لئے تعاون کی درخواست کی۔

وفد نے پاکستان ایگریکلچرل ریسرچ کونسل (پارک) کے ساتھ مل کر مویشیوں کی نسلوں میں بہتری، خوراک کی تیاری، بیماریوں کے کنٹرول اور گوشت کی کوالٹی کے عالمی معیار کے مطابق نظام وضع کرنے پر بھی زور دیا۔ وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے سامسنز گروپ کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے یقین دلایا کہ حکومت جدید زراعت، ویلیو ایڈیشن اور برآمدی صلاحیت کے فروغ کے لئے ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ عوامی و نجی شراکت داری پاکستان کے زرعی اور لائیو اسٹاک سیکٹر میں حقیقی تبدیلی کے لئے ناگزیر ہے، خصوصاً پہاڑی اور بنجر علاقوں میں جہاں نجی سرمایہ کاری اور اختراعی منصوبے دیہی معیشت کو مستحکم بنا سکتے ہیں۔ وفاقی وزیرِ نے پی اے آر سی اور سامسنز گروپ کے درمیان ایک مشترکہ ورکنگ گروپ کے قیام کی تجویز کا خیرمقدم کیا جو مالم جبہ ویلی میں پہاڑی زراعت اور گوشت کی ویلیو چین کی ترقی کے لئے پائلٹ منصوبہ تیار کرے گا۔

اس منصوبے کو بعد ازاں ہنزہ، چترال اور آزاد جموں و کشمیر تک وسعت دی جائے گی۔ رانا تنویر حسین نے اس بات پر زور دیا کہ تحقیق، نجی سرمایہ کاری اور کمیونٹی ڈویلپمنٹ کے باہمی تعلق سے ہی قومی غذائی تحفظ، سبز معاشی ترقی اور دیہی خوشحالی کے اہداف حاصل کئے جا سکتے ہیں۔ وفاقی وزیر نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وزارت نجی شعبہ اور ایسے شراکت داروں کے ساتھ قریبی تعاون جاری رکھے گی تاکہ پائیدار زراعت کو فروغ دے کر پاکستان کو عالمی حلال گوشت اور خوراک کی منڈیوں میں ایک مضبوط ملک کے طور پر اجاگر کیاجا سکے۔