پیرو میں حکومت مخالف مظاہروں کے دوران ایک شخص ہلاک

جمعہ 17 اکتوبر 2025 10:40

لیما (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اکتوبر2025ء) جنوبی امریکی ملک پیرو میں حکومت مخالف مظاہروں کے دوران ایک شخص کی موت کے بعد پولیس چیف نے اہلکار کی فائرنگ سے ہلاکت کا اعتراف کیا ہے۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق انہوں نے گزشتہ روز بیان میں کہا کہ بدھ کو ہلاک ہونے والے 32 سالہ ریپر ایڈوارڈو روئیز کو کرمنل انویسٹی گیشن ڈائریکٹوریٹ سے تعلق رکھنے والے ایک افسر نے گولی ماری۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مذکورہ پولیس افسر، جس پر مظاہرین نے حملہ کیا تھا، کو حراست میں لے لیا گیا ہے اور اسے نوکری سے برخاست کر دیا جائے گا۔ایڈوارڈو روئیز حالیہ ہفتوں میں جاری حکومت مخالف مظاہروں کے دوران ہلاک ہونے والے پہلے شخص ہیں۔ یہ مظاہرے ’’جنریشن زی‘‘ کے نوجوان کارکنوں کی قیادت میں ہو رہے ہیں، جو ملک میں بڑھتے ہوئے جرائم اور حکومت کی ناکامی پر ناراض ہیں۔ بدھ کو لیما کی سڑکوں پر ہزاروں افراد نے مظاہرے میں حصہ لیا ، جن میں سے 113 افراد زخمی ہوئے، جن میں 84 پولیس اہلکار اور 29 عام شہری شامل ہیں۔ ابتدائی طور پر مظاہرے پرامن تھے، لیکن رات کے وقت اس وقت جھڑپیں شروع ہو گئیں جب کچھ مظاہرین نے کانگریس کی عمارت کے ارد گرد سکیورٹی رکاوٹ کو توڑنے کی کوشش کی۔