
سندھ ہائی کورٹ نے چڑیا گھر میں جانوروں کی تعداد اور حالت زار سے متعلق تازہ رپورٹ طلب کرلی
جمعہ 17 اکتوبر 2025 17:12

(جاری ہے)
اس طر ہمارے ملک کا عالمی سطح پر تماشا بنتا ہے، قومی ماہرین ان معاملات سے بخوبی نمٹ سکتے ہیں۔
سینیئر ڈائریکٹر کراچی زو نے رپورٹ عدالت میں پیش کردی۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ عدالتی حکم پر اسلام آباد وائلڈ لائف منیجمنٹ بورڈ، عالمی تنظیم فور پاز اور پی آئی اے سے رانو کی منتقلی کے لیئے رابطہ کیا ہے۔ اسلام آباد وائلڈ لائف منیجمنٹ بورڈ کی درخواست پر رانو کی خوراک اور صحت سے متعلق تمام تفصیلات فراہم کردی ہیں۔ پی آئی اے نے رانو کی منتقلی کے لئے ضروری ہدایات جاری کی ہیں۔ ہوائی سفر کے لئے محفوظ پنجرہ، سول ایوی ایشن کی کلیئرنس اور دیگر ضروری پروٹوکول پر پی آئی اے سے بات چیت جاری ہے۔ فور پاز کے مطابق انکی ٹیکنیکل ٹیم ارجنٹینا میں مصروف ہے۔ فوز پاز نے رانو کی منتقلی 15 نومبر کے بعد کرنے کی تجویز دی ہے۔ اس دوران اسلام آباد میں رانو کے لئے مناسب پنجرہ بھی تیار کرلیا جائے گا۔ رانو کی منتقلی کے لئے ہوائی سفر کے لئے محفوظ پنجرہ بھی تیار کرنا ہے۔ کے ایم سی کو رانو کی منتقلی کے لئے بین الاقوامی تنظیم کی تجویز پر کوئی اعتراض نہیں۔ رانو کی منتقلی تک کراچی زو اور کنزرویٹر سندھ وائلڈ لائف ڈپارٹمنٹ کی نگرانی میں رہے گی۔ کے ایم سی دیگر اداروں کی معاونت سے رانو کو 15 نومبر کے بعد منتقل کرنے کے لئے تیار ہے۔ جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے ریمارکس دیئے کہ میں جب چھوٹا تھا تو چڑیا گھر جاتا تھا اس وقت سارے جانور زخمی ہوتے تھے۔ جانور کو چھوٹے چھوٹے پنجرے بند رکھنے کا کیا طریقہ ہی جانور کو بند کردیں ان کو دیکھ کر لوگ خوش ہوتے ہیں۔ جن کے پاس پالتو جانور ہوتے ہیں وہ ان کا بہت خیال رکھتے ہیں۔ سارے زو ( چڑیا گھر) بند ہونے چاہیں، جانوروں ازیت دینے کے علاوہ کچھ نہیں ہوتا وہاں۔ ہم اس کیس کو بڑے پیمانے پر دیکھ رہے ہیں پہلے رانو کو منتقل ہونے دیں۔ زو ہونے چاہیں یا ختم ہونے چاہیں وہ بھی دیکھنا ہے۔ جاوید مہر نے کہا کہ پوری دنیا میں زو موجود ہیں۔ جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے ریمارلس دیئے کہ پوری دنیا میں زو اسطرح بھی نہیں ہوتے جیسے ہمارے ہاں ہیں۔ جانوروں کو کھلا رکھیں جیسے نیشنل پارکس میں ہوتے ہیں۔ بندر ہو یا کوئی اور جانور ان و قید خانے میں بند نہ رکھیں۔ جانوروں کی دیکھ بحال کے لیے کراچی زو میں کتنے ویٹنری ڈاکٹر ہیں کے ایم سی کے وکیل نے موقف دیا کہ کراچی زو میں صرف ایک ویٹنری ڈاکٹر ہیں۔ کراچی کے سب سے بڑے چڑیا گھر میں صرف ایک ویٹنری رکھنے پر عدالت نے اظہار حیرت کیا۔ وکیل نے موقف دیا کہ نئی بھرتیوں پر پابندی ہے اس لیئے دوسری بھرتی نہیں کی۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ریچھ رانو کو پہلے منتقل کریں پھر دیگر جانوروں کے بارے میں بھی دیکھتے ہیں۔ عدالت نے بھرتیوں پر پابندی سے متعلق رپورٹ طلب کرلی۔ عدالت نے کراچی چڑیا گھر میں جانوروں کی تعداد اور حالت زار سے متعلق تازہ رپورٹ طلب کرلی۔مزید قومی خبریں
-
پاک فضائیہ کا دستہ جدید ترین جے ایف 17 تھنڈر بلاک تھری لڑاکا طیاروں کے ہمراہ فضائی جنگی مشق ’انڈس شیلڈ الفا‘ میں شرکت کیلئے آذربائیجان پہنچ گیا
-
موسم کی تبدیلی کے ساتھ ہی لاہور اور کراچی کی فضا مضر صحت قرار، لاہور دنیا کے آلودہ شہروں میں پہلے اور کراچی چوتھے نمبرپر آگیا
-
دوحہ جنگ بندی معاہدہ صحیح سمت میں پہلا قدم ہے، افغان سرزمین سے پاکستان کی طرف اٹھنے والی دہشتگردی کے خطرے سے نمٹنے کیلئے نگرانی کا نظام ضروری ہے، اسحاق ڈار
-
تمام اصلاحات پاکستان کی اپنی معاشی ترجیحات کے مطابق ہیں، آئی ایم ایف قومی مفاد کیخلاف کوئی شرط عائد نہیں کرسکتا، دسمبر تک 1.2 ارب ڈالر کی قسط ملنے کی توقع ہے، وزیر خزانہ
-
’قوم کے شہیدو تمہیں سلام‘
-
قومی سلامتی اور خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، جو عناصر بھارت کے ایجنٹ کے طور پر کام کر رہے ہیں اور پاکستان کی قومی سلامتی کیلئے خطرہ ہیں، ان سے سختی سے نمٹا جائے گا، وزیرمملکت داخلہ
-
علاقے کلیئر ہوگئے تھے تو دہشت گردوں کو واپس کون لایا ، سہیل آفریدی
-
پاک افغان کشیدگی میں دونوں ممالک کا جانی و مالی نقصان ہورہا ہے، بیرسٹر سیف
-
کپاس کی پیداوار میں مزید کمی کا خدشہ
-
سپریم جوڈیشل کونسل کی ججز کے کوڈ آف کنڈکٹ میں اہم ترمیم، میڈیا پر بات کرنے پر پابندی
-
پاکستان اور چین کے تعلقات سات دہائیوں پر محیط ایک لازوال دوستی کی مثال ہیں، مجتبیٰ شجاع الرحمن
-
کوہستان کرپشن سکینڈل ،مرکزی ملزم ہسپتال سے ڈسچارج ہوتے ہی اہلیہ سمیت گرفتار
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.