جلد تشخیص اور بروقت علاج ہی بریسٹ کینسر کو شکست دینے کیلئے سب سے موثر ہتھیار ہیں، وجیہہ قمر

ہفتہ 18 اکتوبر 2025 22:32

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اکتوبر2025ء) وزیر مملکت برائے تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت وجیہہ قمر نے کہا ہے کہ حکومت چھاتی کے کینسر کے پھیلاؤ کے خطرے سے پوری طرح آگاہ ہے اور اس مہلک مرض کے بارے میں زیادہ سے زیادہ آگاہی پیدا کرنے اور علاج معالجے کی ضروری سہولتیں فراہم کرنے کے لیے تمام ضروری اقدامات اٹھا رہی ہے، جلد تشخیص اور بروقت علاج ہی اس کو شکست دینے کے لیے سب سے موثر ہتھیار ہیں۔

انہوں نے یہ باتیں اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (آئی سی سی آئی) کے زیر اہتمام منعقدہ سالانہ بریسٹ کینسر آگاہی سیشن (پنک ربن) کی تقریب میں بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہیں۔ وجیہہ قمر نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کو اس نیک مقصد میں پیش قدمی کرنے پر سراہتے ہوئے کہا کہ سماجی بھلائی کے لیے تاجر برادری کو متحرک کرنے کے لیے چیمبر کی مسلسل کوششیں واقعی قابل تعریف ہیں۔

(جاری ہے)

وزیر مملکت نے آئی سی سی آئی کے صدر سردار طاہر محمود کے چیمبر کی طرف سے آگاہی اور علاج سے متعلق جامع روڈ میپ کو سراہتے ہوئے تمام اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا کہ وہ مشترکہ اہداف کے حصول کے لیے اجتماعی طور پر کام کریں۔ انہوں نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ ایک ساتھ مل کر، ہم صحت کی اس قومی ہنگامی صورتحال کو بیداری اور بحالی کی کہانی میں بدل سکتے ہیں۔

تقریب سے مہمان اعزاز کے طور پر خطاب کرتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل (ر) نگار جوہر خان نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پاکستان ایشیا میں چھاتی کے کینسر کے سب سے زیادہ واقعات کی شرح والے ممالک میں سے ایک ہے، جہاں ہر نو میں سے ایک خاتون کو خطرہ ہے۔ ہر روز، اس بیماری سے سو سے زیادہ جانیں چلی جاتی ہیں ، ہر تعداد کے پیچھے ایک ماں، ایک بہن، ایک بیٹی اور ایک خاندان ہے جو اس نقصان سے تباہ ہوتا ہے ۔

انہوں نے زور دیا کہ خواتین کی صحت کو بجاے موسمی مہم کےایک قومی ترجیح بلکہ سال بھر کے عزم کے طور پر لیا جانا چاہیئے۔ لیفٹیننٹ جنرل (ر) نگار جوہر نے اس بات پر زور دیا کہ اگرچہ پاکستان میں پتہ لگانے اور علاج کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجیز دستیاب ہیں لیکن سماجی ممنوعات کو توڑنا بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہاکہ خطرہ صرف خواتین کو نہیں ہے یہ پوری آبادی کو متاثر کرتا ہے۔

ایک پروڈکٹیو معاشرے اور ایک پروڈکٹیو پاکستان کے لیے ہمیں اجتماعی اقدامات اٹھانے ہوں گے۔آئی سی سی آئی کے صدر سردار طاہر محمود نے اپنے خطبہ استقبالیہ میں وجیہہ قمر، لیفٹیننٹ جنرل (ر) نگار جوہر خان اور ڈاکٹر سعیدہ یاسمین کی آگاہی کے فروغ، رہنمائی فراہم کرنے اور علاج کی فراہمی میں اہم کردار ادا کرنے پر ان کی تعریف کی اور فخر کے ساتھ پنک شیلڈ انیشیٹوز کے تحت آئی سی سی آئی کے اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا، جن میں پارٹنر ہسپتالوں کے تعاون سے سہ ماہی پنک اسکریننگ کیمپ، کارپوریٹ سیکٹر میں آگاہی کے لیے سالانہ پنک بزنس ویک، علاج بارے رہنمائی کے لیے چیمبر کا ہیلپ ڈیسک اور ہاٹ لائن، مستحق مریضوں کے لیے اسکالرشپ اور سپورٹ پروگرام شامل ہیں۔

آئی سی سی آئی کے فاؤنڈر گروپ کے چیئرمین طارق صادق نے کہا کہ چیمبر ہمیشہ سے خواتین کو بااختیار بنانے کا چیمپئن رہا ہے ، نہ صرف الفاظ کے ذریعے بلکہ بامعنی عمل کے ذریعے۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے خواتین کاروباریوں کے لیے مواقع پیدا کرنے اور پاکستان کی اقتصادی ترقی میں برابر کے شراکت داروں کے طور پر ان کی مدد کرنے کے لیے مسلسل کام کیا ہے۔

پنک ربن مہم جیسے اقدامات کے ذریعے، آئی سی سی آئی ایک ذمہ دار ادارے کے طور پر کھڑا ہے جو دیکھ بھال، ہمدردی اور کمیونٹی کی صحت کو فروغ دیتا ہے۔ایک نہایت ہی معلوماتی اور متاثر کن پریزنٹیشن کے ذریعے ڈاکٹر سعیدہ یاسمین، جنرل سرجن اور بریسٹ کینسر ٹریٹمنٹ اسپیشلسٹ نے چھاتی کے کینسر کی عام وجوہات، باقاعدگی سے چیک اپس کی اہمیت اور طرز زندگی میں بہتری لانے بارے روشنی ڈالی۔

انہوں نے شرکاء پر زور دیا کہ وہ رکاوٹوں کو دور کریں، بدنما داغوں کو ہٹائیں اور صحت مند طرز زندگی اپنائیں۔ تقریب میں بڑی تعداد میں خواتین کاروباری رہنماؤں، فیملیز، یونیورسٹی کے طلباء اور میڈیا پر سنز نے شرکت کی۔اس موقع پر آئی سی سی آئی کے سینئر نائب صدر طاہر ایوب، نائب صدر عرفان چوہدری، سابق صدور محمد اعجاز عباسی، ظفر بختاوری، میاں شوکت مسعود اور ایگزیکٹو ممبران نے بھی شرکت کی۔