چیئرمین قائمہ کمیٹی داخلہ راجہ خرم نواز ایجنڈ پر بلز رکھنے کے باوجود ممبران کے نہ آنے پر برہم

منگل 21 اکتوبر 2025 21:37

چیئرمین قائمہ کمیٹی داخلہ راجہ خرم نواز ایجنڈ پر بلز رکھنے کے باوجود ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اکتوبر2025ء) چیئرمین قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ و نارکوٹکس راجہ خرم نواز اپنے ہی کمیٹی ارکان پر برہم ہو گئے،قائمہ کمیٹی داخلہ و نارکوٹکس کنٹرول کے اجلاس میں چیئرمین راجہ خرم نواز نے کہا ہے کہ میرے پاس بل رکھ دیتے ہیں مگر ممبران آتے نہیں،بیس بلز پہلے ہی کمیٹی کے پاس پینڈنگ ہیں،ایجنڈے پر چاریاپانچ سے بل نہیں رکھ سکتے،پھر ممبران سپیکر کے پاس جاتے ہیں کہ بل ایجنڈے پر نہیں آتے، منسٹری پہلے خود فیصلہ کرے کہ کس بل کو کمیٹی کو جانا چاہیے،ہم آئند تین دفعہ نجی ممبر بلز کو ایجنڈے پر رکھیں گے اس کے بعد ممبر کے نہ آنے پر ایجنڈ سے نکالیں گے۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ و نارکوٹکس کنٹرول کا چیئرمین راجہ خرم نواز کی زیر صدارت اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا،کمیٹی نے اجلاس میں شازیہ مری کی پیش کردہ کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی ترمیمی بل کا جائزہ جائزہ لیا۔

(جاری ہے)

وزارت قانون و انصاف کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ آئی سی ٹی بلڈنگ کوڈ میں سرکاری عمارتوں تک خصوصی افراد تک رسائی کیلئے طریقہ کار موجود ہیں۔

ایڈیشنل سیکرٹری وزارت داخلہ نے کمیٹی کو بتایا کہ قانون میں سرکاری عمارتوں تک خصوصی افراد کیلئے قانون موجود ہے،گر کسی سرکاری عمارت میں عملدرآمد نہیں ہو رہا تو اس پر جرمانے عائد کرسکتے ہیں۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ چاہتے ہیں کہ نئے بلڈنگز پر مکمل عملدرمد ہو اور پرانے بلڈنگز والوں کو ٹائم فریم دے۔کمیٹی نے اسلام آباد کی تمام سرکاری و نجی بلڈنگز کو خصوصی افراد کیلئے قابل رسائی بنانے کی سفارش کر دی۔

کمیٹی اجلاس میں شاہدہ رحمانی کی پیش کردہ اسلام آباد کی قدرتی ماحول کے تحفظ کیلئے بل 2025 کا جائزہ لیا۔موور شاہدی رحمانی نے کہا کہ قدرتی ماحول کو نقصان پہنچانے کے ذمہ دار کو ایک لاکھ جرمانہ اور قید کی سزا ہونی چاہیے،اسلام اباد میں دھڑا دھڑ ہاوسنگ سوسائٹیز بن رہی ہیں،پروٹیکٹڈ لینڈ میں قدرتی تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ سی ڈی اے کی بائی لاز کے مطابق گرین بیلٹس،پارکس کو نہیں چھیڑ سکتے،ایمبسی روڈ بنتے وقت بہت سارے درخت کاٹے گئے تھے،اس پر ماحول کش اقدام قرار دیکر سڑک کی تعمیر کافی عرصہ رکی رہی۔

وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری نے کمیٹی کو بتایا کہ ہم نے میڈیم شاہدہ رحمانی کی جرمانے کی تجویز سے اتفاق نہیں کیا،اسلام اباد کا ماسٹر پلان اس وقت کی آبادی کو مدنظر رکھ کر بنایاگیا تھا،ایمبسی روڈ کی توسیع کے وقت درختوں کو اس لئے کاٹا کیونکہ درخت سڑک تعمیر ہونے کی جگہ پر لگے تھے۔چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ سی ڈی اے اپنی زمین پر درختوں کی کٹائی اور تعمیرات کو روک سکتا ہے،جو لوگوں کی اپنی زمین،کھیت کھلیانوں پر تعمیرات کو کیسے روکیں گے۔

راجہ خرم نواز نے کہا کہ اسلام آباد صرف چالیس کلومیٹر پر پھیلا ہوا ہے،اسلام ابد کیلئے اتنے قوانین بن رہے ہیں کہ لگتا ہے ہمارا سانس لینا بھی مشکل ہو جائے گا،ائندہ قانون پورے پاکستان کیلئے بنایا جائے۔ خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ شاہدہ رحمانی کا تعلق یوں تو کراچی سے ہیں مگر انکو کراچی سے زیادہ اسلام آباد کے ماحول کی فکر ہے،سارا بل پڑھا اور میرے آنکھوں میں آگئے، کاش بل میں اسلام آباد کی جگہ کراچی ہوتا۔

کمیٹی نے بل پرآئندہ اجلاس میں تفصیلی بریفینگ طلب کر لی۔کمیٹی نے اجلاس میں اسلام اباد کیپٹل ٹیریٹری لوکل گورنمنٹ بل 2025 پر تفصیلی طلب کر لی۔چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ آ ئی سی ٹی حکام آئندہ اجلاس میں مکمل تیاری کر کے آئے کمیٹی نے شرمیلا فاروقی کی انسداد تشدد بل 2024 کو موور کی غیر موجودگی پر موخر کر دیا۔کمیٹی نے اجلاس میں نہ آنے پر انٹیلی جنس بیورو ایمپلائز کوپریٹیوہاؤسنگ سوسائٹی گلبر گرین کے صدر اور جنرل سیکرٹری کو سمن جاری کرنے کی بھی سفارش کر دی۔