پی ٹی وی میں کیمروں کی توڑ پھوڑ،انتظامیہ نے واقعہ کو ”کیش کرانے“ کی ٹھان لی،انتہائی پرانے اور ناقابل استعمال کیمرے بھی فہرست میں ڈال دیئے،ذرائع

بدھ 3 ستمبر 2014 08:37

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3ستمبر۔2014ء) پاکستان ٹیلیویژن کارپوریشن کی انتظامیہ نے کیمروں کی توڑ پھوڑ کے واقعہ کو اپنے حق میں بھرپور انداز میں ”کیش کرانے“ کی ٹھا ن لی ہے ۔پیر کے روز انقلاب اور آزادی مارچ کے مظاہرین کے حملہ اور توڑ پھوڑ میں پی ٹی وی نیوز کی جانب سے 20 کیمروں کی توڑ پھوڑ کا دعوی کیا گیا تھا تاہم معلوم ہوا ہے کہ پی ٹی وی انتظامیہ نے اس واقعہ کو اپنے حق میں استعمال کرتے ہوئے مبینہ طور پر ٹوٹنے والے کیمروں کی تعداد مختلف بتائی ہے اوران میں کیمروں کو بھی شامل کر لیا ہے جو نہایت پرانے ہونے کے باعث یا تو استعمال میں ہی نہیں تھے یا ان کے اکثر فنکشن کام ہی نہیں کرتے تھے۔

ذرائع کے مطابق گذشتہ روز پاکستان ٹیلیویژن کی عمارت پر انقلاب اور آزادی مارچ کے مظاہرین کے حملہ اور توڑ پھوڑ میں ایک نئی بات سامنے آئی ہے کہ توڑ پھوڑ کے دوران پی ٹی وی نیوز کی جانب سے 20 کیمروں کی توڑ پھوڑ کا دعوی کیا گیا تھا

تاہم مبینہ طور پر ٹوٹنے والے کیمروں کی تعداد اس سے کم تھی اور ان میں سے بہت سے کیمرے پرانے ہونے کے باعث استعمال میں ہی نہیں تھے ۔

(جاری ہے)

ذرائع نے دعوی کیا ہے کہ جو کیمرے مظاہرین کے حملہ کے دوران توڑ پھوڑ کا شکار ہوئے ان میں سے اکثر پرانے تھے جن میں اکثر کیمروں کے زوم ان، زوم آوٹ اور پکچر کوالٹی کے حوالے سے اکثر فنکشن کام ہی نہیں کرتے تھے اور چند عدد تو کافی عرصہ سے استعمال ہی نہیں کئے جا رہے تھے۔ تاہم مظاہرین کے حملہ کے دوران لینز کی توڑ پھوڑ اور بعض قیمتی کیبلز کے ٹوٹنے سے حقیقی نقصان ہوا جس کی مالیت زیادہ ہے۔

پی ٹی وی کے ایک اعلی افسر نے نوکری بچانے کے لئے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر خبر رساں ادارے کو بتایا کہ اس حوالے سے ایک انکوائری کمیٹی قائم ہونی چاہئے تا کہ توڑ پھوڑ کا شکار ہونے والے کیمروں کی حالت، صحیح تعداد، اس تعداد میں سے استعمال نہ ہونے والے کیمروں اور نئے کیمروں کی خریداری کے دوران متوقع خردبرد کے عمل کوروکا جا سکے۔