شام، داعش کے خلاف کلسٹر بم استعمال کرنے کے شواہد ،شامی فوج نے بھی کلسٹر ہتھیار استعمال کیے ہیں،ہیومن رائٹس واچ

بدھ 3 ستمبر 2014 08:39

لندن (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3ستمبر۔2014ء) انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے کہا ہے کہ سخت گیر جنگجو گروپ دولت اسلامی عراق اور شام (داعش) نے حالیہ ہفتوں کے دوران شمالی شام کے ایک قصبے میں کلسٹر ہتھیار استعمال کیے ہیں اور اس کے قابل اعتبار شواہد موجود ہیں۔ایچ آر ڈبلیو نے جاری کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ ''ریاست اسلامی ایسے غیر ریاستی اداکاروں کی جانب سے کلسٹر بموں کے استعمال کو روکنے کی غرض شام اور تمام اقوام کو ایسے ہتھیاروں پر پابندی عاید کرنی چاہیے اور ان ہتھیاروں کے ذخیرے کو تباہ کیا جانا چاہیے''۔

ایچ آر ڈبلیو نے مقامی کرد حکام کی جانب سے فراہم کردہ تصاویر کی بنیاد پر کہا ہے کہ داعش کے جنگجووٴں نے 12 جولائی اور 14 اگست کو شمالی قصبے عین العرب میں لڑائی کے دوران کلسٹر بم استعمال کیے ہیں۔

(جاری ہے)

یہ قصبہ ترکی کی سرحد کے نزدیک صوبہ حلب میں واقع ہے۔اس کو قبانی کے نام سے بھی جانا جاتا ہے اور اس علاقے میں کردوں کی آبادی ہے۔یہ پہلا موقع ہے کہ داعش نے کلسٹر بم استعمال کیے ہیں۔

تاہم ہیومن رائٹس واچ کو یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ اس جنگجو گروپ نے یہ خطرناک تباہ کن ہتھیار کہاں سے حاصل کیے تھے۔تنظیم نے کہا ہے کہ شامی صدر بشارالاسد کی حکومت نے بھی جون 2012ء کے بعد کلسٹر بم استعمال کیے ہیں اور عالمی برادری نے اس کی شدید مذمت کی تھی۔شامی فوج نے 21 اگست کو کلسٹر ہتھیار استعمال کیے تھے۔اس حملے میں چھے شہری ہلاک اور چالیس سے زیادہ زخمی ہوگئے تھے۔

ایچ آر ڈبلیو اور دوسری تنظیموں نے عینی شاہدوں اور ویڈیو شواہد کی بنیاد پر یہ کہا تھا کہ شامی فوج نے 2012ء کے وسط سے اب تک 249 کلسٹر ہتھیار استعمال کیے ہیں۔نیویارک میں قائم ایچ آر ڈبلیو کے آرمز ڈویڑن کے ڈائریکٹر اسٹیو گوز نے کہا ہے کہ ''کلسٹر ہتھیاروں کے کسی بھی طرح کے استعمال کی مذمت کی جانی چاہیے لیکن اس کا بہتر ردعمل یہ ہوسکتا ہے کہ دنیا ایسے ہتھیاروں پر پابندی سے متعلق معاہدے میں شمولیت اختیار کرے تاکہ ان ہتھیاروں کا خاتمہ کیا جاسکے''۔

ایک حالیہ سروے کے مطابق شام میں 2012ء اور 2013ء کے درمیان کلسٹر بموں کے حملے کیے گئے تھے جن کے نتیجے میں 1584 افراد ہلاک اور زخمی ہوئے تھے اور رواں سال کی پہلی ششماہی میں سیکڑوں افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ان میں ستانوے فی صد عام شہری ہیں۔کوسٹا ریکا کے شہر سان جوز میں دنیا بھر کے ممالک کے نمائندوں کا 2 سے 5 ستمبر تک اجلاس ہورہا ہے۔اس میں 2014ء میں شام ،یوکرین اور جنوبی سوڈان میں کلسٹر ہتھیاروں کے استعمال کے معاملے پر غور کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :