جاپان نے بھارت کے ساتھ جوہری معاہدہ کر نے سے معذرت کر لی، موجودہ حالات میں یہ معاہدہ ممکن نہیں تاہم بات چیت کا عمل جاری رہے گا ، سفارتی حکام،جاپانی وزیراعظم نے بھارتی ہم منصب کو35 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کی یقین دھانی کرا دی

بدھ 3 ستمبر 2014 08:38

ٹوکیو(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3ستمبر۔2014ء) جا پا ن نے بھا رت کے سا تھ فی الوقت بھا رت کے سا تھ جو ہر ی معا ہدہ کر نے سے معذرت کر لی تا ہم ٹو کیو نے نئی دہلی میں بھارتی وزیرِ اعظم کو 35 ارب ڈالر کی سر ما یہ کا ری کر نے کی یقین دھا نی کرا ئی ہے ۔ غیر ملکی خبر رسا ں ادارے کے مطا بق بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی اقتدار میں آنے کے بعد اپنے پہلے غیر ملکی دورے پر جاپان میں ہیں۔

دونوں رہنماوں نے سکیورٹی کے معاملے پر شراکت میں توسیع کرنے پر بھی اتفاق کیا۔ نریندر مودی کا جاپان کا یہ دورہ خطے میں چین کے بڑھتے ہوئے اثر وسوخ کے خلاف توازن برقرار رکھنے کی کوشش کی نظر سے دیکھا جارہا ہے۔

جاپانی وزیر اعظم نے بھارت میں اگلے پانچ سالوں کے دوران 35 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا وعدہ بھی کیا ہے۔

(جاری ہے)

دونوں سربراہان نے اجلاس کے بعد مشترکہ بیان جاری کیا جس میں انھوں نے جاپان اور بھارت کے درمیان دفاعی شراکت کے موضوع کو اہم قرار دیا اور اس سلسلے میں دونوں ملکوں کے تعلقات کو مزید بہتر بنانے کا بھی فیصلہ کیا۔

دہلی اور ٹوکیو نے دونوں ملکوں کے مابین سرمایہ کاری کو دو کھرب ڈالر سے بڑھا کر دگنا کرنے کا بھی ہدف مقرر کیا۔ دونوں ملکوں نے مشترکہ دفاعی جنگی تیاریوں اور مشترکہ بحری دفاع کے موضوع پر بھی بات کی۔ اس کے علاوہ جاپان نے بھارت کے خلائی پروگرام میں بھی تعاون کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ تا ہم دونوں ملکوں کے درمیان جوہری ٹیکنالوجی کی منتقلی پر معاہد ہ نہیں ہو سکا۔ سفا رتی ذرا ئع کا کہنا ہے کہ مو جو دہ حا لات میں بھا رت کے سا تھ جوہری معاہدہ نہیں ہو سکتا۔

متعلقہ عنوان :