یمن میں اتحادی فوج کی حوثی باغیوں کے عسکری مراکز پر بمباری،مراکز تباہ ، حوثی ملیشیا میں پھوٹ پڑنے کے بعد عوامی مزاحمت کاروں اور حکومت کی وفادار فوج نے پیش قدمی شروع کر دی

منگل 6 اکتوبر 2015 08:50

صنعاء( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔6اکتوبر۔2015ء )یمن میں اتحادی فوج نے دارالحکومت صنعاء کے مشرقی علاقے خولان میں منحرف صدر علی صالح اور حوثی باغیوں کے عسکری مراکز پر بمباری کر کے انہیں تباہ کردیا ہے۔ مزاحمت کاروں کی زمینی کارروائی اور اتحادی فوج کے فضائی حملوں کے نتیجے میں خولان کے محاذ پر باغیوں کو بڑے پیمانے پر نقصان سے دوچار کیا گیا ہے۔

بمباری کے نتیجے میں حوثی ملیشیا میں پھوٹ پڑنے کے ساتھ عوامی مزاحمت کاروں اور حکومت کی وفادار فوج نے پیش قدمی جاری رکھی ہوئی ہے۔ اتوار کے روز اتحادی طیارون نے خولان، البیاضہ، بدبدہ اور حریب القرامیش کے مقامات پر باغیوں کے ٹھکانوں کو تباہ کیا گیا۔مآرب کے شمالی محاذ میں جبل ھیلان کے پہاڑی علاقوں میں حوثی باغیوں نے اپنی عسکری طاقت مجمتع کرنے کی کوشش مگر اتحادی فوج کی گولہ باری کے بعد حوثی وہاں سے بھی پسپا ہوگئی۔

(جاری ہے)

ذرائع کا کہنا ہے کہ مآرب کے نواحی علاقوں فرضہ نھم اور الجدعان سے بھی حوثی باغی اچانک نکل گئے ہیں۔یمن حکومت کے ایک ذمہ دار ذریعے کا کہنا ہے کہ حکومت نواز فوج ، مزاحمت کار اور اتحادی ممالک کی فوج باب المندب بندرگاہ سے 80 کلو میٹر دور المخاء بندرگاہ کی طرف مسلسل پیش قدمی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اتوار کے روز المخاء میں پہلی بار اتحادی طیاروں اور عوامی مزاحمتی ملیشیا کے کارکنوں نے تعز شہر کی مغربی ساحلی پٹی میں واقع حوثی باغیوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ اتحادیوں نے تعز کے مشرق میں قصر الکمب میں بھی باغیوں کے ٹھکانوں پر بمباری کی۔

متعلقہ عنوان :