افغانستان کے علاقے مہمند پر طالبان کا حملہ پسپا کر دیا، افغان فورسز کا دعوی، علاقے میں لڑائی جاری ہے طالبان پیش قدمی کر رہے ہیں ، طالبان ،طالبان کے خلاف تباہ کن حملے ، 23 شدت پسند ہلاک درجنوں زخمی

منگل 6 اکتوبر 2015 08:49

کابل (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔6اکتوبر۔2015ء) افغان فورسز نے دعوی کیا ہے کہ دو روز قبل طالبان نے افغانستان کے علاقے مہمند پر حملہ کیا اور قبضے کی کوشش کی جس کو افغان فورسز نے پسپا کر دیا اور طالبان کو شدید جانی نقصان پہنچایا ۔ طالبان نے دعوی کیا ہے کہ علاقے میں لڑائی جاری ہے اور طالبان پیش قدمی کر رہے ہیں ۔ افغان میڈیا کے مطابق دو روز قبل طالبان کی جانب سے افغانستان کے علاقے مہمند پر حملہ کیا گیا اور قبضے کی کوشش کی جس پر افغان فورسز نے نیٹوب فورسز کے ساتھ مل کر بروقت کارروائی عمل میں لائی اور طالبان کا حملہ پسپا کر دیا اور طالبان کو شدید جانی نقصان پہنچایا ۔

کارروائی میں نیٹو فورسز نے فضائی بمباری کے ذریعے طالبان کو پیچھے دکھیلا اور افغان فورسز نے زمینی کارروائی کرتے ہوئے آگے کی جانب پیش قدمی کی اور طالبان کو بھگا دیا ۔

(جاری ہے)

افغان فورسز کے مطابق طالبان نے فائرنگ اور بم دھماکے کر کے عام شہریوں کو نقصان پہنچایا جس سے مقامی لوگوں کی شہادتیں ہوئیں جبکہ آپریشن کے بعدعلاقے بھر میں افغان فورسز کا قبضح ہے اور اہم سرکاری عمارتوں پر افغان پرچم بھی لہرا دیا گیا ہے ادھر طالبان نے دعوی کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغان اور نیٹو فورسز سے تاحال لڑائی جاری ہے اور علاقے میں طالبان پیش قدمی کر رہے ہیں اور آگے بڑھ رہے ہیں افغان حکام کا علاقے میں مکمل کنٹرول کا دعوی غلط ہے ۔

ادھرافغانستان میں طالبان کے خلاف تباہ کن حملے کے دوران 23 جنگجو ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہو گئے ۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق صوبائی پولیس کے سربراہ بار یالی باشیر یار نے صحافیوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ صوبہ فاریاہ کے دارالحکومت کے شہر ماتمانا میں طالبان کے خلاف تباہ کن حملوں کے دوران شدت پسند 23 لاشیں چھوڑ کر فرار ہو گئے جن میں صوبہ میں طالبان کا گورنر ماؤلوابی بھی شامل ہے ۔