وزیراعظم نے مختلف محکموں سے 93 افسران کی ترقیاں روک دیں

گریڈ 19 اور گریڈ 20 کے محنتی افسران کو پروموشن نہ دینے کا فیصلہ

پیر 27 فروری 2017 11:35

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔27فروری۔2017ء) وزیراعظم نواز شریف نے مختلف محکموں سے تعلق رکھنے والے 93 افسران کی ترقیاں روک لیں‘ ذمہ دار ذرائع کے مطابق وزیراعظم نواز شریف نے گریڈ 19 اور گریڈ 20 کے محنتی 93 افسران کی پروموشن نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے یہ افسران پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس‘ پولیس سروس‘ کسٹم گروپ‘ ان لینڈ ریونیو‘ اور آڈٹ اینڈ اکاؤنٹس سروس سے تعلق رکھتے ہیں۔

وزیراعظم نے ہفتے کو گریڈ 19 سے 20 اور 20 سے 21 میں 487 افسران کو ترقی دینے کی منظوری دے دی تھی۔ ان میں ڈی ایم جی کے 65 ‘ پولیس گروپ کے 35 افسران‘ فارن سروس کے 18 افسران‘ سیکرٹریٹ گروپ کے 28 افسران‘ ان لینڈ ریونیو ڈیپارٹمنٹ کے 66 افسران‘ کسٹم گروپ کے 26 افسران‘ انفارمیشن گروپ کے 9 افسران‘ 6 افسران کو ڈپٹی ڈائریکٹر ڈی آئی ایس اور ایک افسر کو ڈائریکٹر جنرل ڈی آئی ایس کے عہدے پر ترقی دی گئی ہے۔

(جاری ہے)

اسٹیلشمنٹ ڈویژن نے دو ماہ قبل سینٹرل سلیکشن بورڈ کی میٹنگ کے بعد 580 افسران کی سمری منظوری کیلئے بھجوائی تھی۔ ترقی نہ پانے والے ایک افسر نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ وزیراعظم سیکرٹریٹ نے دو ماہ سے زائد افسران کی سکروٹنی کیلئے لگادیئے۔ کسٹم گروپ سے تعلق رکھنے والے باصلاحیت افسران کی پروموشن روکنا سمجھ سے بالا تر ہے۔ اس سے یہی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ ترقی پانے والے افسران ذاتی دلچسپی کی بنیاد پر ہوئی ہے۔

ترقی پانے والے افسران میں کامرس اینڈ ٹریڈ گروپ کے عرفان تارڑ بھی شامل ہیں جو وزیر مملکت صحت سائرہ افضل تارڑ کے شوہر ہیں۔ سید رافع بشیر کو بھی گریڈ 19 سے گریڈ 20 میں ترقی دی گئی ہے یہ قومی اسمبلی میں خورشید شاہ کے بھتیجے ہیں۔ واضح رہے کہ سید رافع بشیر حج سکینڈل کے موقع پر وزارت مذہبی امور میں ڈائریکٹر حج کے عہدے پر کام کررہے تھے۔ وزیراعظم نے ڈی ایم جی کے فواد ہاشم ربانی کوبھی گریڈ بیس میں ترقی دینے کی منظوری دی ہے فواد ہاشم ربانی اس وقت وزارت ترقی و منصوبہ بندی میں جوائنٹ سیکرٹری کے عہدے پر کام کررہے ہیں۔

وزارت کے ذرائع کے مطابق فواد ہاشم ربانی کی سٹاف کالج ٹریننگ رپورٹ کے مطابق یہ پروموشن کیلئے ان فٹ قرار دیئے گئے ہیں۔ وزارت اس افسر کا نام پروموشن کیلئے کیسے بھیج سکتی ہے۔ انکم ٹیکس گروپ سے تعلق رکھنے والے ایک افسر نے بتایا کہ آئی آر سروس کے بیشتر آفیسرز کو ترقی نہیں دی گئی ہے۔ حالانکہ وہ اگلے گریڈ میں پروموشن کے مستحق تھے۔