دہشتگردوں کی جانب سے فنڈز کے حصول کا سلسلہ جاری رکھنے کے لئے سرمایہ کاری کرنے کا انکشاف، تحقیقات شروع کر دی گئیں

3ایسے ذرائع بھی کھوج لئے گئے ہیں جہاں دہشتگردوں کا پیسہ کاروبار کی شکل میں استعمال ہو کر واپس ان تک پہنچتا ہے‘ایس پی سی آئی ڈی پیسوں کا غیرقانونی استعمال کرنے والوں کے خلاف ملک میں اینٹی منی لانڈرنگ لا موجود ہے، اکانٹس کی جانچ پڑتال کے لئے فائنانس مانیٹرنگ یونٹ بھی قائم ہے‘سٹیٹ بنک

اتوار 26 فروری 2017 23:11

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ پیر فروری ء) دہشتگردوں کی جانب سے فنڈز کے حصول کا سلسلہ جاری رکھنے کے لئے سرمایہ کاری کرنے کا انکشاف، تحقیقات شروع کر دی گئیں۔تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں دہشتگردوں کی جانب سے کی جانے والی پے در پے کارروائیوں کے بعد جہاں آپریشنز کا سلسلہ تیز کر دیا گیا ہے، وہیں ان دہشتگردوں کے فنڈنگ کے راستے بھی بند کرنے کی سر توڑ کوششیں جاری ہیں تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ دہشتگردوں نے اپنا پیسہ سرمایہ کاری کے ذریعے بڑھانا شروع کر دیا ہے۔

ایس ایس پی سی ٹی ڈی عمر شاہد کہتے ہیں کہ اس سرمایہ کاری کے خلاف بھی تحقیقات کی جا رہی ہیں اور 3 ایسے ذرائع بھی کھوج لئے گئے ہیں جہاں دہشتگردوں کا پیسہ کاروبار کی شکل میں استعمال ہو کر واپس ان تک پہنچتا ہے دہشتگردوں کے مکمل خاتمے کے لئے ہر ادارے کو کردار ادا کرنا ہو گا۔

(جاری ہے)

دہشتگردوں کی جانب سے کی گئی سرمایہ کاری کو روکنا بھی اب قانون نافظ کرنے والے اداروں کے اہداف میں شامل ہے اور اس حساس معاملے کی تحقیقات کی زد میں کئی دیگر ادارے بھی آ سکتے ہیں دہشتگردوں کے کاروبار میں پیسہ لگانے کے معاملے پر ترجمان سٹیٹ بینک عابد قمر کا کہنا ہے کہ پیسوں کا غیرقانونی استعمال کرنے والوں کے خلاف ملک میں اینٹی منی لانڈرنگ لا موجود ہے، اکانٹس کی جانچ پڑتال کے لئے فائنانس مانیٹرنگ یونٹ بھی قائم ہے۔

متعلقہ عنوان :