اوکاڑہ: پولیس اور وکلاء کا جھگڑا، پندہ وکلاء کے خلاف مقدمہ درج

ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن نے ایف آئی آر کو جھوٹ کا پلندہ قراردیکر ہڑتال کردی

پیر 27 مارچ 2017 23:42

اوکاڑہ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ منگل مارچ ء)ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے ایک ممبر اور پولیس کے اسسٹنٹ سب انسپکٹرکے مابین جھڑپ میں وکلاء نے اے ایس آئی کو مار پیٹ کا نشانہ بناکر اسکی وردی پھاڑدی پولیس تھانہ صدرنے پندہ وکلاء کے خلاف مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کر کے نامزد ملزمان کی گرفتاریوں کیلئے چھاپے مارے جبکہ ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن نے ایف آئی آر کو جھوٹ کا پلندہ قراردیکر ہڑتال کردی وکلاء نے پولیس کے خلاف غیرقانونی چھاپے مارنے پر ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت میں مقدمہ کیلئے رٹ دائرکردی اور عبوری ضمانتیں حاصل کرلیں غیرجانبدارحلقوں نے پولیس اور وکلاء کے مابین صلح کی کوششیں شروع کردیں تفصیلات کے مطابق ہفتہ کے روز ایڈیشنل سیشن جج اوکاڑہ کی عدالت کے باہر اسسٹنٹ سب انسپکٹرمحمد اسلم جاویداور ممبر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن عبدالرحمن ڈوگرکے مابین جھڑپ ہوگئی وہاں پر موجود دیگر وکلاء نے مارپیٹ کرکے اسکی وردی پھاڑدی بعدازاں پولیس تھانہ صدر اوکاڑہ نے اے ایس آئی اسلم جاوید کی درخواست پر پانچ نامزدوکلاء عبدالرحمن،رانا محمد عظیم،رائے ذولفقار،نعمان ،سرفرازاور دس نامعلوم کے خلاف اغواء،چوری،دھمکیاں،وردی پھاڑنے اور کارسرکار مداخلت کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا جبکہ پولیس نے اتوار اور سوموار کی درمیانی شب نامزد ملزمان کی گرفتاری کیلئے مختلف مقامات پر چھاپے بھی مارے جس کے خلاف ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن اوکاڑہ نے احتجاج کرتے ہوئے عدالتوں کا بائیکاٹ کرکے ہڑتال کردی دریں اثناء چار وکلاء عبدالرحمن ،راناعظیم،نعمان اور رائے ذوالفقار نے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج خالد بشیرکی عدالت سی11اپریل تک عبوری ضمانتیں حاصل کرلی ہیں اور پولیس تھانہ صدر کے خلاف مقدمہ کے اندراج کیلئے رٹ دائرکردی ہے جس پر عدالت نے 28مارچ کو رپورٹ طلب کر لی ہے اندریں حالات بعض غیر جانبدار حلقوں نے پولیس اور وکلاء کے مابین صلح کیلئے کوششیں شروع کردی ہیں اورقومی امکان ہے کہ آئندہ ایک دو روز میں یہ معاملہ حل ہو جائے گا#

متعلقہ عنوان :