صنفی مساوات اور خواتین کو مکمل طور پر بااختیار بنا کر ان کے خلاف تشدد کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے، انتونیو گوترش

جمعرات 23 نومبر 2017 16:13

اقوام متحدہ ۔ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ نومبر ء) صنفی مساوات اور خواتین کو مکمل طور پر بااختیار بنا کر ہی ان کے خلاف تشدد کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے۔ یہ بات اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوترش نے خواتین کے خلاف تشدد کے خاتمے کے عالمی دن کے حوالہ سے عالمی ادارے کے صدر دفتر میں منعقدہ تقریب سے خطاب میں کہی۔

اس موقع پر یو این ویمن ایگزیکٹو ڈائریکٹر فمزیلے ملامبو نکوکا بھی موجود تھیں۔ یہ دن ہر سال 25 نومبر کو منایا جاتا ہے۔انتونیو گوترش نے اپنے خطاب میں کہا کہ خواتین کے خلاف تشدد کا تعلق بنیادی طور پر طاقت سے ہے اور عالمی برادری کو خواتین کو مردوں کے برابر لانے اور ان کو بااختیار بنانے کے لئے مل کر کوششیں کرنا ہوںگی۔

(جاری ہے)

ہر خاتون اور لڑکی کو تشدد سے پاک زندگی گذارنے کا مکمل حق حاصل ہے لیکن دنیا کے کئی معاشروں میں ان کا یہ حق کئی طریقوں سے پامال کیا جاتا ہے اور دنیا میں ہر تین میں سے ایک خاتون کو تشدد کا سامنا ہے اور اس کے خواتین کی جسمانی اور زہنی صحت پر براہ راست اثرات مرتب ہوتے ہیں اور یہ اثرات سارے خاندان اور پورے معاشرے پر پڑتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ خواتین پر تشدد کا خاتمہ کئے بغیر کوئی ملک پائیدار ترقی کے اہداف کا حصول ممکن نہیں۔اس بات کا ادراک کیا جا رہا ہے کہ خواتین کے خلاف تشدد انسانی حقوق کی تکمیل کی راہ میں ایک بڑی رکاوٹ ہے۔انہوں نے بتایا کہ یو این ٹرسٹ فنڈ نے خواتین کے خلاف تشدد کے خاتمے کے گذشتہ بیس برس کے دوران 463 پروگراموں کے لئے 12کروڑ 90 لاکھ ڈالر کی خطیر رقم فراہم کی ہے۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے اس موقع پر خواتین کے خلاف جنسی تشدد کے خاتمے کے تازہ ترین اقدامات سے بھی آگاہ کیا۔