طالبان نے افغان صدر کی جنگ بندی میں توسیع کی پیشکش ٹھکرا دی

اکٹھے نماز پڑھ سکتے ہیں تو بات چیت کیوں نہیں کر سکتے، امریکی محکمہ خارجہ

منگل 19 جون 2018 18:32

کابل(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ منگل 19 جون 2018ء)طالبان نے افغان صدر اشرف غنی کی جنگ بندی میں توسیع کی پیشکش ٹھکرا دی، اکٹھے نماز پڑھ سکتے ہیں تو بات چیت کیوں نہیں کر سکتے۔غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق افغانستان میں جنگ بندی کے خاتمے کے آخری روز صدر اشرف غنی نے جنگ بندی میں توسیع کا اعلان کیا جسے طالبان نے مسترد کردیا۔

افغان حکومت نیعیدالفطر کے موقع پرطالبان کے ساتھ جنگ بندی کا اعلان کیا تھا جب کہ طالبان کی جانب سے بھی جنگ بندی کا غیر مشروط اعلان کیا گیا تھا۔افغان میڈیا کے مطابق افغانستان میں جنگ بندی کے خاتمے کے آخری روز صدر اشرف غنی نے جنگ بندی میں توسیع کا اعلان کیا ہے۔دوسری جانب طالبان افغان صدر کا اعلان مسترد کرتے ہوئے سیکیورٹی فورسز کے ساتھ جنگ بندی میں توسیع نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

افغان حکومت نے عیدالفطر کے موقع پرطالبان کے ساتھ جنگ بندی کا اعلان کیا تھا جب کہ طالبان کی جانب سے بھی جنگ بندی کا غیر مشروط اعلان کیا گیا تھا۔ طالبان ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جنگ بندی کی مدت میں اضافے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے، سیز فائر ختم ہوتے ہی دوبارہ حملے شروع کردیئے جائیں گے۔امریکا نے افغان صدر کی جنگ بندی معاہدے میں توسیع کی پیش کش کو خوش آئندہ قرار دیتے ہوئے مذاکرات میں معاونت، سہولت کاری اور شرکت پر آمادگی ظاہر کردی ہے۔امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ افغان فوجی اور طالبان کی اکٹھے نماز عید کی تصاویر دیکھی ہیں، اکٹھے نماز پڑھ سکتے ہیں تو بات چیت کیوں نہیں کر سکتے