Gale Ke Amraz - Article No. 2659

Gale Ke Amraz

گلے کے امراض - تحریر نمبر 2659

موسم کی تبدیلی،گرد و غبار اور کھانے پینے میں بے احتیاطی سے گلا بہت جلدی متاثر ہوتا ہے

بدھ 8 مارچ 2023

گلا یا حلق انسانی جسم کا بہت ہی حساس حصہ ہے۔یہ سانس کھانے اور لینے کی نالیوں کے اوپری حصے پر واقع ہے۔گلے،ناک اور کان کی نالیوں کا آپس میں گہرا تعلق ہے۔یہ تمام نالیاں ایک دوسرے سے ملی ہوتی ہیں۔موسم کی تبدیلی،گرد و غبار اور کھانے پینے میں بے احتیاطی سے گلا بہت جلدی متاثر ہوتا ہے۔ناک میں خرابی کی وجہ سے بھی گلے کی بیماریاں پیدا ہوتی ہیں۔
گلے کی خرابی سے کان بھی متاثر ہوتے ہیں۔گلے کی عام بیماریوں میں گلا بیٹھ جانا،آواز بند ہو جانا بھی ہیں۔زور زور سے بولنا،زیادہ کھانسی،گلے میں زخم ہونا،گلے میں سوجن آ جانا ایسی وجوہات ہیں جو آواز کے بند ہونے یا گلا بیٹھنے کا باعث بنتی ہیں۔اگر گلا زیادہ دیر بیٹھا رہے یا آواز زیادہ دن بند رہے تو اس کا علاج بہت زیادہ احتیاط سے کرانا چاہیے۔

(جاری ہے)

عدم توجہی سے کئی اور امراض بھی پیدا ہو سکتے ہیں۔
گلے کی ایک بیماری گلے کے غدود (ٹانسلز) کی سوجن و سوزش ہے۔حلق کے پچھلے حصے میں منہ کے دونوں اطراف دو چھوٹے چھوٹے غدود ہوتے ہیں جنہیں ”ٹانسلز“ کہتے ہیں۔ان میں سے لیس دار مادہ خارج ہوتا رہتا ہے۔ان غدود میں انفیکشن ہو جائے تو یہ سوج جاتے ہیں۔منہ کھول کر دیکھنے سے یہ سوجے ہوئے اور سرخ دکھائی دیتے ہیں۔
کبھی کبھی ان میں پیپ پڑ جاتی ہے۔مریض کو کھانے پینے اور تھوک نگلنے میں تکلیف ہوتی ہے۔انفیکشن زیادہ ہو تو بخار بھی ہو جاتا ہے۔باہر سے ہاتھ لگانے سے غدود پھولے ہوئے محسوس ہوتے ہیں،جن کو دبانے سے درد ہوتا ہے۔عام طور پر نزلہ،زکام انفلوئنزا اور بخار کے بعد ٹانسلز پھول جاتے ہیں۔اکثر مریض اس کے ساتھ خشک کھانسی میں بھی مبتلا ہو جاتے ہیں۔
گلے کے بعض امراض کے لئے چند مفید مشورے درج ذیل ہیں۔
اگر گلا سردی کی وجہ سے یا کھٹی چیزیں استعمال کرنے سے بیٹھ گیا ہو تو دن میں کئی بار آدھا چمچ ادرک کا رس پینا مفید ہے۔
تازہ یا گرم پانی میں لیموں نچوڑ کر تھوڑا سا نمک ملا لیں۔صبح سویرے اور رات سونے سے پہلے اس سے غرارے کرنا مفید ہے۔
گلے میں ورم ہو تو انگور کا رس نکال کر اس کے غرارے کیے جائیں دو تین بار دن میں اس طرح کرنے سے ورم میں افاقہ ہوتا ہے۔

جامن کے درخت کی باریک باریک کونپلیں لیں۔انہیں پانی میں ڈال کر خوب جوش دیں،پانی آدھا رہ جانے پر اُتار لیں۔اس پانی سے حلق کے غرارے کرنے سے سوزش اور درد میں تسکین ملتی ہے۔
شلغم لے کر پانی میں اُبالیں۔اسے چھان کر پانی میں چینی ملا کر پینا بھی گلے کے امراض کے لئے مفید ہے۔
صبح سویرے بارہ عدد ”جو“ خوب اچھی طرح چبا کر نگلنا صاف آواز کے لئے مفید ہے۔

دن میں کئی مرتبہ خشک ثابت دھنیا چبا چبا کر رس چوستے رہیں۔یہ گلے کے درد میں مفید ہے۔
250 گرام پالک کے پتے دو گلاس پانی میں اُبال کر چھان لیں۔اس گرم گرم پانی سے غرارے کرنا گلے کے درد میں مفید ہے۔
گلے کی سوزش کے لئے گرم دودھ میں تھوڑا سا شہد ملا کر پئیں۔
مولی کا رس اور پانی برابر مقدار میں ملا کر اور نمک ڈال کر غرارے کرنے سے گلے کے زخم ٹھیک ہو جاتے ہیں۔
شہتوت کا استعمال گلے کی خرابی اور ٹانسلز کی تکالیف میں مفید ہے۔
آدھا گلاس پانی میں ایک چمچ شہد ملا کر نیم گرم پانی سے غرارے کرنے سے گلے کی سوزش ٹھیک ہو جاتی ہے۔

Browse More Cough And Throat Infection