Garmion Main Sabzian Ziada Khaiay - Article No. 1109

Garmion Main Sabzian Ziada Khaiay

گرمیوں میں سبزیاں زیادہ کھائیے - تحریر نمبر 1109

گرمیوں میں سبزیاں زیادہ کھانی چاہیئں۔یہ صحت پر اچھے اثرات ڈالتی ہیں۔ذیل میں چند صحت بخش سبزیوں کے بارے میں بتایا جا رہا ہے،جنھیں آپ اپنی روزانہ کی غذاؤں میں ضرور شامل کریں:

ہفتہ 8 جولائی 2017

شکیل صدیقی:
گرمیوں میں سبزیاں زیادہ کھانی چاہیئں۔یہ صحت پر اچھے اثرات ڈالتی ہیں۔ذیل میں چند صحت بخش سبزیوں کے بارے میں بتایا جا رہا ہے،جنھیں آپ اپنی روزانہ کی غذاؤں میں ضرور شامل کریں:
کِھیرا جلد کی تازگی برقرار رکھتا ہے:
چہرے کو تازہ اور شاداب رکھنا ہوتو کھیرے کا ماسک لگائیں۔کھیرا چھیل کر اسے پیس لیں۔
پھر اس میں دودھ ملا کر چہرے پر لگا لیں۔اسے لگدی نماز رکھیے،تاکہ چہرے پر سے فوراََ ہی نہ بہ جائے۔
کھیرے کے دوٹکرے کاٹ کر آنکھوں پر رکھ لیں،اس سے آپ کو سکون ملے گا۔پندرہ منٹ بعد چہرہ دھوڈالیں۔آپ کی آنکھیں نہ صرف پُرسکون رہیں گی،بلکہ ان کے سیاہ حلقے بھی دور ہوجائیں گے۔
کھیرے کے چھے یا آٹھ ٹکڑوں میں فاسفورس ۵ملی گرام۔

(جاری ہے)

سوڈیم ۱ ملی گرام ،پوٹاشیئم۴۲ ملی گرام اور حرارے صرف ۵ ہوتے ہیں۔


گاجر بینائی کے لیے مفید:
گاجر حیاتین سے بھر پور ہوتی ہے،اسے کچا اور پکا کر دونوں طریقوں سے کھایا جاسکتا ہے۔کچا کھانا زیادہ مفید ہے۔اس کا رس بھی پیا جاتا ہے،جو بینائی کے لئے مفید ہے۔اس کا رس بھی پیا جاتا ہے،جو بینائی کے لئے مفید ہے۔کچی گاجریں کھانا ذیا بیطس کے مریضوں کے لئے بھی فائدہ مند ہیں۔گاجر سے جلد کی خشکی اور حسّاسیت بھی دور ہو جاتی ہے۔
چناں چہ اس کا ماسک بھی لگایا جاتا ہے۔
ُپالک کھائے،فولاد حاصل کیجئے:
پالک میں یوں تو بہت سے اجزا ہوتے ہیں،لیکن بنیادی طور پر یہ فولاد،فولک ایسڈ اور حیاتین الف کا خزانہ ہے۔جن افراد کے گردوں میں پتھری ہو انھیں پالک نہیں کھانی چاہیے،اس لئے کہ اس میں اوگز یلک ایسڈ ہوتا ہے۔معدے میں تیزابیت ہوتو پالک کھانے سے ختم ہوجاتی ہے ۔اس میں موجود معدنیات تیزابی اثرات کو دور کرتی ہیں۔

کریلا ذیابیطس کے لئے اکسیر:
ذیا بیطس کے مریضوں کو چاہیے کہ وہ کریلے کا رس پییں،اس لیے کہ اس سے شکر قابو میں رہتی ہے اور لبلبے کی اصلاح ہوتی رہتی ہے۔یہ کڑوا ہوتا ہے ،مگر قبض کشاہے،لہٰذا ہضم کے نظام کو درست رکھتا ہے۔کریلا جگر کو فائدہ دیتا اور مٹاپا دور کرتا ہے۔
میتھی صحت مند بنائے:
میتھی باقاعدہ کھانے سے جسم صحت مند رہتا ہے۔
طبّی لحاظ سے اس کی بہت اہمیت ہے۔میتھی کے بیجوں سے خون کی کمی دور ہوجاتی ہے،اس لیے کہ ان میں فولاد ہوتا ہے۔اس کے علاوہ اس میں حیاتین او ر معدنیات وافر مقدار میں ہوتی ہے۔
بتھوے کا ساگ:
بتھوے کا ساگ کھانے سے ہم بہت سی بیماریوں سے محفوظ رہتے ہیں۔یہ پیٹ کا درد اور کیڑوں کو ختم کرتا اور بھوک بڑھاتا ہے۔قبض کشا ہے اور معدے کو تقویت دیتا ہے۔
بخار کو کم کرتا ہے۔اسے پابندی سے کھانے سے گردے،مثانے اور پیشاب کے امراض ختم جو جاتے ہیں۔پیاس کی شدت کو کم اور گردے کی پتھری کو خارج کرتا ہے۔خون بھی صاف کرتا ہے۔
کدو ہائی بلڈپریشر کو گھٹاتا ہے:
حلوہ کدو گول ہوتا ہے اور سائز میں تربوز کے برابر۔یہ پیلے رنگ کا ہوتا ہے۔اسے سبزی کے طورپر کھایا جاتا ہے۔ناشتے میں اسے چپاتی یا پوری کے ساتھ کھایا جاتا ہے۔
کدو آسانی سے ہضم ہو جاتا ہے۔یہ قبض کشا سبزی ہے۔حمل ضائع ہونے سے بچاتا ہے۔اس کے بیج کھانے سے پیشاب کھل کر آتا ہے ۔کدو میں لمحیات بھی پائی جاتی ہیں۔اس میں سیر شدہ چکنائی کم ہوتی ہے ۔یہ چکنائی نقصان دہ ہوتی ہے۔
بھنڈی سے عضلات اور ہڈیاں مضبوط:
بھنڈی سے پیدائش کے دوران کی پچیدگیاں ختم ہوجاتی ہیں۔اس میں فولیٹ ہوتا ہے،جس سے خون کے سرخ ذرات کی کمی دور ہوجاتی ہے۔بھنڈی کھانے سے زچہ و بچہ کو تعدیہ نہیں ہوتا۔اس میں ریشہ ہوتا ہے،اس لیے یہ مانع قبض ہے۔حمل کے بعد جسم پر جو نشانات پڑجاتے ہیں،بھنڈی انھیں بھی دور کردیتی ہے۔

Browse More Ghiza Aur Sehat